کتاب الجنائز |
|
سیوطینے شرح الصدور میں ایک روایت نقل کی ہے : کسی شخص نے نبی کریمﷺسے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ! کیا میدانِ محشر میں کسی کو شہداء کے ساتھ جمع کیا جائے گا؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا: ہاں ! اُسے (جمع کیا جائے گا )جو دن و رات میں موت کو بیس مرتبہ یاد کرے۔رُوِيَ أَنه قيل يَا رَسُولَ اللهِ هَلْ يُحْشَرُ مَعَ الشُّهَدَاءِ أَحَدٌ قَالَ: نَعَمْ مَنْ يَّذْكُرُ الْمَوْتَ فِي الْيَوْم وَاللَّيْلَة عِشْرِيْنَ مَرَّةً۔(شرح الصدور للسیوطی:1/27)چاشت کی نماز،مہینے کے تین روزے اور وتر کی پابندی کرنا : جو اشراق و چاشت کا ، مہینے میں تین روزے رکھنے کا اور سفر و حضر میں وتر کا پابندی کے ساتھ اہتمام کرے وہ شہید ہے۔مَنْ صَلَّى الضُّحَى، وصَامَ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ، ولَمْ يَتْرُكِ الوِتْرَ في سَفَرٍ ولاَ حَضَرٍ؛ كُتِبَ لَهُ أَجْرُ شَهيد۔(طبرانی کبیر :13707)سنت کو مضبوطی سے تھامنا : زمانۂ فساد میں سنت پر مضبوطی سے قائم رہنے والا شہید ہے ۔ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:الْمُتَمَسِّكُ بِسُنَّتِي عِنْدَ فَسَادِ أُمَّتِي لَهُ أَجْرُ شَهِيدٍ۔(طبرانی اوسط:5414)عَنْ يَحْيَى، عَنْ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:الْمُتَمَسِّكُ بِسُنَّتِي عِنْدَ فَسَادِ أُمَّتِي لَهُ أَجْرُ خَمْسِينَ شَهِيدًا۔(الابانۃ الکبریٰ لابن بطہ :216)عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّﷺ قَالَ:«إِنَّ مِنْ وَرَائِكُمْ زَمَانَ صَبْرٍ، للمُتَمَسِّكِ فِيهِ أَجْرُ خَمْسِينَ شَهِيدًا»،فَقَالَ عُمَرُ:يَارَسُولَ اللهِ،مِنَّا أَوْ مِنْهُمْ؟قَالَ: «مِنْكُمْ»۔(طبرانی کبیر:10394)سچا اور امانت دار تاجر: سچائی اور امانت داری کے ساتھ تجارت کرنے والاتاجر شہید ہے ۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: التَّاجِرُ الصَّدُوقُ الْأَمِينُ الْمُسْلِمُ مَعَ