کتاب الجنائز |
|
سترہویں فضیلت:عیادت پر جنّت واجب ہونے کی ایک خاص شکل: اگر کسی دن عیادت کے ساتھ ساتھ جنازے کے پیچھے جانے اور روزہ رکھنے کی توفیق بھی مل جائے تو جنّت واجب ہوجاتی ہے،نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :جس نے کسی مریض کی عیادت کی ،جنازہ کے پیچھے گیا اور اُسی دن اُس کو روزہ رکھنے کی توفیق بھی مل گئی تو اُس کیلئے جنّت واجب ہوجاتی ہے۔مَنْ عَادَ مَرِيضًا، وَشَيَّعَ جِنَازَةً، وَوُفِّقَ لَهُ صِيَامُ ذَلِكَ الْيَوْمِ أَمْسَى وَقَدْ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ۔(مصنّف عبد الرزاق:6765) فائدہ: احادیث کے مطابق سات اعمال ایسے ہیں جو اگر سارے کے سارے کسی جمعہ کے دن سر انجام دیدیے جائیں تو اللہ کے فضل سے جنّت واجب ہوجاتی ہے،اور اُن میں سے ایک ”عیادت“ بھی ہے : (1)مریض کی عیادت۔(2)جنازہ میں حاضر ہونا۔(3)روزہ رکھنا۔(4)جمعہ کی نماز پڑھنا۔(5)غلام آزاد کرنا۔(6)نکاح میں شرکت۔(7)صدقہ کرنا۔ اب اِن سے متعلّق احادیث ملاحظہ فرمائیں : اِرشادِ نبوی ہے: پانچ اعمال ایسے ہیں جو کسی نے ایک دن کرلیے تو اللہ تعالیٰ اُسے اہلِ جنّت میں سے لکھ دیتے ہیں :مریض کی عیادت کی ،جنازہ میں حاضر ہوا،اُس دن روزہ رکھا ،جمعہ کےلئے گیا اور غلام آزاد کیا۔خَمْسٌ مَنْ عَمِلَهُنَّ فِي يَوْمٍ كَتَبَهُ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ: مَنْ عَادَ مَرِيضًا، وَشَهِدَ جَنَازَةً، وَصَامَ يَوْمًا، وَرَاحَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَأَعْتَقَ رَقَبَةً۔(صحیح ابن حبان مخرجاً:2771) جس نے جمعہ کے دن روزہ رکھا،مریض کی عیادت کی ،جنازہ میں حاضر ہوا،صدقہ کیا اور غلام آزاد کیا اُس