کتاب الجنائز |
|
حضرت ابوہریرہکی ایک روایت میں ہے :موت کو کثرت سے یاد کیا کرو، پس جو بندہ بھی اسے کثرت سے یاد کرتا ہے اللہ تعالیٰ اُس کےدل کو زندہ کردیتے ہیں اور اُس پر موت کو آسان کردیتے ہیں۔أكْثِرُوْا ذِكْرَ الْمَوْتِ، فَمَا مِنْ عَبْدٍ أَكْثَرَ ذِكْرَهُ إِلَّا أَحْيَى اللهُ قَلْبَهُ وَهُوِّنَ عَلَيْهِ الْمَوْتُ۔(کنز العمال:42105) حضرت ابوہریرہکی ایک روایت میں ہے :بیشک زمین ہر دن ستر مرتبہ یہ آواز لگاتی ہے: اے بنی آدم! جو تمہارا دل چاہے اور جس چیز کی تمہیں خواہش ہو کھاؤ ، پس اللہ کی قسم! میں ضرور تمہارے گوشت اور کھالوں کو کھا جاؤں گی۔إنَّ الْأَرْضَ لَتُنَادِي كُلَّ يَوْمٍ سَبْعِيْنَ مَرَّةً: يَا بَنِيْ آدَمَ! كُلُوا مَا شِئْتُمْ وَاشْتَهَيْتُمْ فَوَاللهِ لَآكُلَنَّ لُحُوْمَكُمْ وَجُلُودَكُمْ۔(کنز العمال:42107) حضرت وَضین بن عطاءنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : سن لو! بیشک ہرکوشش کرنے والے کیلئے انتہاء ہے اور ہرکوشش کرنے والے کی انتہاء موت ہے، کوئی سابق(پہلے جانے والا)ہے اور کوئی مسبوق(بعد میں جانے والا)ہے۔أَلَا إِنَّ لِكُلِّ سَاعٍ غَايَةً، وَغَايَةُ كُلِّ سَاعٍ الْمَوْتُ سَابِقٌ وَمَسْبُوقٌ۔(شعب الایمان:10085)﴿چوتھا حکم : لمبی لمبی اُمیدوں سے احتراز﴾ اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے: ﴿ذَرْهُمْ يَأْكُلُوا وَيَتَمَتَّعُوا وَيُلْهِهِمُ الْأَمَلُ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ﴾۔(الحِجر:3) (اے پیغمبر!)اُنہیں ان کی حالت پر چھوڑ دو کہ یہ خوب کھالیں،مزے اُڑالیں،اور خیلای اُمیدیں اُنہیں غفلت میں ڈالے رکھیں، کیونکہ عنقریب اُنہیں پتہ چل جائے گا (کہ حقیقت کیا تھی)۔(آسان ترجمہ قرآن) حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: چار چیزیں شقاوت میں سے ہیں:آنکھوں کا خشک ہوجانا(کہ وہ اللہ کے خوف سےاُن میں آنسو نہ آئیں)دل کا سخت ہوجانا(کہ موت اور آخرت کے