کتاب الجنائز |
|
جھپکنے کے برابربھی اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کی ہو۔مَنْ عَادَ مَرِيضًا فَجَلَسَ عِنْدَهُ سَاعَةٍ أَجْرَى اللهُ تَعَالَى لَهُ أَجْرَ عَمَلَ أَلْفِ سَنَةٍ لَا يَعْصِي اللهَ تَعَالَى فِيهَا طَرَفَةَ عَيْنٍ۔(حلیۃ الاولیاء :8/161)(کنز العمال:25174)پندرہویں فضیلت:ہر قدم پر ایک نیکی کا ملنااور گناہ کا معاف ہوجانا : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:اللہ تعالیٰ اُس پر رحم فرمائے جو صبح کی نماز پڑھ کر اللہ کی رضاء و خوشنودی اور آخرت کے (بہترین انجام اور ثواب)کے حصول کیلئےکسی مریض کی عیادت کرنے کیلئے جائے تو اللہ تعالیٰ اُس کیلئے ہر قدم کےبدلے ایک نیکی لکھ دیتے ہیں،ایک گناہ معاف کردیتے ہیں اور جب وہ مریض کے پاس بیٹھتا ہے تو اجر و ثواب (کے سمندر)میں غرق ہوجاتا ہے۔رَحِمَ اللهُ رَجُلًا صَلَّى الْغَدَاةَ، ثُمَّ خَرَجَ يَعُودُ مَرِيضًا يُرِيدُ بِهِ وَجْهَ اللهِ، وَالدَّارَ الْآخِرَةِ، يَكْتُبُ اللهُ لَهُ بِكُلِّ قَدَمٍ حَسَنَةً، وَيَمْحُو عَنْهُ سَيِّئَةً، فَإِذَا جَلَسَ عِنْدَ الْمَرِيضِ غَرِقَ فِي الْأَجْرِ۔(شعب الایمان :8748)سولہویں فضیلت:عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں ہوتا ہے: حضرت معاذ بن جبلفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:پانچ اعمال ایسے ہیں کہ جو انہیں کرے وہ اللہ تعالیٰ کے ضمان(حفاظت)میں آجاتا ہے:جس نے کسی مریض کی عیادت کی یاکسی جنازہ کے ساتھ نکلا یا جہاد کیلئے نکلا یا اپنے اِمام(حاکم)کے پاس اُس کی مدد اور توقیر کیلئے داخل ہوا یا اپنے گھر ہی میں بیٹھا رہا تاکہ لوگ اُس کے شرسے اور وہ لوگوں کے شر سے محفوظ رہے۔خَمْسٌ مَنْ فَعَلَ وَاحِدَةً مِنْهُنَّ كَانَ ضَامِنًا عَلَى اللهِ:مَنْ عَادَ مَرِيضًا، أَوْ خَرَجَ مَعَ جَنَازَةٍ، أَوْ خَرَجَ غَازِيًا، أَوْ دَخَلَ عَلَى إِمَامِهِ يُرِيدُ تَعْزِيرَهُ وَتَوْقِيرَهُ، أَوْ قَعَدَ فِي بَيْتِهِ فَسَلِمَ النَّاسُ مِنْهُ وَسَلِمَ مِنَ النَّاسِ۔(طبرانی کبیر:2037)