کتاب الجنائز |
|
پندرہواں ادب :مریض اگر مغلوب الحال ہو تو عیادت نہ کرنا : بعض اوقات مرض اِس نوعیت کا ہوتا ہے کہ مریض کی عیادت کرنا ممکن نہیں ہوتا ،یا عیادت کی وجہ سے مریض کولازمی تکلیف پہنچتی ہے ،ایسی صورت میں اُس کی صحت یابی اور شفاء یاب ہونے کیلئے دعاء کرنی چاہیئے ،عیادت کرنے پر مُصر اور بضد نہیں ہونا چاہیئے ،کیونکہ یہ مریض کو تکلیف پہنچانے کے مترادف ہوتا ہے ،جس سے بچنا بہر حال ضروری ہے۔نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:بہترین عیادت وہ ہے جو سب سے زیادہ ہلکی ہو اور اگر مریض مغلوب الحال ہو تو اُس کی عیادت نہیں کی جائے گی۔خَيْرُ الْعِيَادَةِ أَخَفُّهَا إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَغْلُوبًا فَلَا يُعَادُ۔(شعب الایمان:8782)سولہواں ادب :مریض کو اُس کی پسند کی چیز کھلانا جبکہ اُس کے لئے وہ نقصان دہ نہ ہو: بیماری کی حالت میں منہ کا ذائقہ بڑی حد تک بدل جاتا ہے اور بعض اوقات اِسی کیفیت میں مریض کا دل کسی خاص چیز کے کھانے کا کررہا ہوتا ہے ،ایسے میں دیکھنا چاہیئے کہ اگر وہ وہ چیز مریض کیلئے نقصان دہ نہ ہو اور معالج کی طرف سے اُس کا پرہیز نہ بتایا گیا ہو تو مریض کو منع نہیں کرنا چاہیئے ،بلکہ کوشش کرکے کہیں سے بھی اُسے حاصل کرکے مریض کو کھلانا چاہیئے ،نبی کریمﷺنے اِس کی تعلیم دی ہے: حضرت سلماننبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جس نے مریض کو وہ چیز کھلائی جس کی اُسے خواہش تھی ،اللہ تعالیٰ اُسے جنّت کے پھل کھلائیں گے۔(طبرانی کبیر:6107) حضرت عبد اللہ بن عباسسے مروی ہے کہ نبی کریمﷺنے کسی شخص کی عیادت کی ،آپ نے اُس سے پوچھا کہ تمہیں کس چیز کی خواہش ہے؟ اُس سے کہا میں گندم کی روٹی کھانا چاہتا ہوں،آپﷺنے