کتاب الجنائز |
|
چنانچہ روایت میں ہے ،حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشادنقل فرماتے ہیں: جب کوئی شخص اپنے کسی بھائی کی عیادت کرتا ہے یا اپنے دینی بھائی کی زیارت کرتا ہے(یعنی ملنے کیلئے جاتا ہے)تو اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں : تم (دنیاو آخرت میں)خوش رہو،اور بہت اچھا رہے تمہارا چلنا اور تمہیں جنت میں ایک بڑا درجہ اور مرتبہ حاصل ہو۔مَنْ عَادَ مَرِيضًا أَوْ زَارَ أَخًا لَهُ فِي اللَّهِ نَادَاهُ مُنَادٍ أَنْ طِبْتَ وَطَابَ مَمْشَاكَ وَتَبَوَّأْتَ مِنَ الجَنَّةِ مَنْزِلًا۔(ترمذی:2008)(شعب الایمان :8611)نویں فضیلت: عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی رحمت میں ڈوب جاتا ہے : نبی کریمﷺکااِرشاد ہے:جو کسی بیمار کی عیادت کرے تو وہ بیٹھنے تک مسلسل اللہ کی رحمت میں داخل رہتا ہےاورجب وہ(بیمارکےپاس)بیٹھتاہےتو اللہ کی رحمت میں ڈوب جاتاہے۔مَنْ عَادَ مَرِيضًا، لَمْ يَزَلْ يَخُوضُ فِي الرَّحْمَةِ حَتَّى يَجْلِسَ،فَإِذَا جَلَسَ اغْتَمَسَ فِيهَا۔(مسند احمد:14260)دسویں فضیلت:عیادت کرنا ایک دن کے روزے کے ثواب کے برابر ہے: حضرت ابوامامہفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:جوکسی مریض کی عیادت کرےاور اُس کے پاس بیٹھ جائےتوجب تک وہ اُس کے پاس بیٹھےرحمتِ الٰہی اُس کو ہر جانب سے گھیر لیتی ہے اور جب وہ اُس کے پاس سے اٹھ کر چلا جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کیلئے ایک دن کے روزے کا اجرلکھ دیتے ہیں۔ مَامِنْ رَجُلٍ يَعُودُ مَرِيضًا،فَيَجْلِسُ عِنْدَهُ إِلَّا تَحَفَّفَتْهُ الرَّحْمَةُ مِنْ كُلِّ جَانِبٍ مَا جَلَسَ عِنْدَهُ،فَإِذَا خَرَجَ مِنْ عِنْدِهِ كَتَبَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ أَجْرَ صِيَامِ يَوْمٍ۔(فوائدِ تمام:1681)(کنز العمال:25184)