کتاب الجنائز |
|
(4)غائبانہ نمازِ جنازہ نجاشی کی خصوصیت تھی ۔(مرقاۃ المفاتیح:3/1195،1196)تکبیراتِ جنازہ میں کمی یا زیادتی کرنا : نماز جنازہ کی تکبیرات چار ہیں ، چار سے کم تکبیرات کہنے سے نماز باطل ہوجائے گی ۔(عالمگیری : 1/ 164) اور زیادہ تکبیرات کہنے کی صورت میں نماز باطل نہ ہوگی ، لیکن مقتدیوں کو چار سے زائد تکبیرات میں امام کی اتباع کرنی چاہیئے یا نہیں اس میں اختلاف ہے : امام احمد بن حنبل : چار سے زائد تکبیرات میں سات تکبیرات تک امام کی اقتداء کی جائے گی ۔ ائمہ ثلاثہ :چار سے زائد تکبیرات میں مقتدی امام کی اقتداء نہ کریں گے بلکہ : احناف اور شوافع : امام کا انتظار کرکے اُسی کے ساتھ سلام پھیریں گے ۔ مالکیہ : انتظار نہیں کریں گے ، امام سے پہلے ہی سلام پھیر لیں گے ۔(الفقہ علی المذاہب :1/477 ،478)نمازِ جنازہ کو مکرر پڑھنا : شوافع اور حنابلہ : اوّلاً جس نے نماز نہ پڑھی ہو وہ پڑھ سکتا ہے ۔ حتی کہ دفن کے بعد بھی درست ہے ۔ احناف اور مالکیہ : نہیں پڑھ سکتے ، دوبارہ پڑھنا مکروہ ہے ۔(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ :1/479) مسلک حنفی کے مطابق ولی کو اس بات کا حق ہے کہ وہ ایک دفعہ نماز ہوجانے کے بعد پڑھ سکتا ہے ، لیکن اس کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں : (1)ولی کے علاوہ کسی ایسے شخص نے نماز پڑھائی ہو جس کو ولی پر مقدم ہونے کا حق نہیں تھا ۔ (2)ولی نے اُس کو نماز پڑھانے کی اجازت نہ دی ہو ۔