Deobandi Books

کتاب الجنائز

130 - 255
شَهَادَةٌ۔(سنن ابن ماجہ  :2803) الْمَطْعُونُ شَهِيدٌ۔(ابن ماجہ:2804)
پیٹ کی بیماری:
پیٹ کی بیماری میں مرنے والاشہید ہے ۔مَنْ مَاتَ فِي الْبَطْنِ فَهُوَ شَهِيدٌ۔( مسلم :1915)
ڈوب جانا :
پانی میں ڈوب کر مرنے والا شہید ہے ۔مَنْ غَرِقَ فَهُوَ شَهِيدٌ ۔(مسلم: 1915) عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ:إِنَّ مَنْ يَتَرَدَّى مِنْ رُءُوسِ الْجِبَالِ، وَتَأْكُلُهُ السِّبَاعُ، ويَغْرَقُ فِي الْبَحْرِ لَشَهِيدٌ عِنْدَ اللَّهِ ۔(مصنف عبد الرزاق:9572)وَالْغَرِقُ لَهُ أَجْرُ شَهِيدَيْنِ۔(ابو داؤد:2493)
نمونیہ :
نمونیہ کی بیماری میں مرنے والا شہید ہے۔ 
وَالْمَجْنُوبُ-يَعْنِي ذَاتَ الْجَنْبِ–شَهَادَةٌ(ابن ماجہ  : 2803) وَصَاحِبُ ذَاتِ الْجَنْبِ شَهِيدٌ(مصنف عبد الرزاق:6695)الْمَيِّتُ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ شَهِيدٌ۔(طبرانی کبیر:881)(فتاوی دارلعلوم زکریا : 2/684)
جل جانا:
جل کر مرنے والا شہید ہے
وَالْحَرِقُ۔( ابن ماجہ:2803)صَاحِبُ الْحَرِيقِ شَهِيدٌ۔(مصنف عبد الرزاق :6695)
کنوار پن ،حالتِ حمل اور وضعِ حمل:
کنواری لڑکی کا مرجانا ،حالتِ حمل میں مرجانا یا وضعِ حمل میں مرجانا شہادت کی موت ہے۔
وَالْمَرْأَةُ تَمُوتُ بِجُمْعٍ شَهَادَةٌ-يَعْنِي الْحَامِلَ۔(ابن ماجہ: 2803) (مرقاۃ : 3/1140)(فتح الباری : 6/43)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست 2 1
3 كتاب الْجَنَائِز 27 1
4 مریض کی عیادت 27 1
5 عیادت کا معنی : 27 4
6 عیادت کا حکم : 27 4
7 کافر کی عیادت کا حکم : 28 4
8 فاسق کی عیادت کا حکم : 30 4
9 عیادت کب کی جائے گی : 30 4
10 ﴿احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں عیادت کے فضائل﴾ 32 1
11 پہلی فضیلت :عیادت کرنے والا جنت کی میوہ خوری میں ہوتا ہے: 32 10
12 دوسری فضیلت:عیادت کرنے والے کو حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ کی عیادت کے برابر قرار دیا ہے: 32 10
13 تیسری فضیلت: ستر ہزارفرشتے عیادت کرنے والوں کیلئے دعاء اور اِستغفارکرتے ہیں : 33 10
14 چوتھی فضیلت:عیادت کرنے والے کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں : 35 10
15 پانچویں فضیلت:جنّت میں اُس کیلئے ایک باغ مقرر ہوجاتا ہے: 35 10
16 چھٹی فضیلت:فرشتے دن بھر اُس کی حفاظت کرتے رہتے ہیں : 36 10
17 ساتویں فضیلت: ستر سال کی مسافت کے بقدر جہنم سے دوری: 36 10
18 آٹھویں فضیلت:عیادت کرنے والے کیلئے فرشتے کی دعاء : 36 10
19 نویں فضیلت: عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی رحمت میں ڈوب جاتا ہے : 37 10
20 دسویں فضیلت:عیادت کرنا ایک دن کے روزے کے ثواب کے برابر ہے: 37 10
21 گیارہویں فضیلت:عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کے قُدس کے سائے میں ہوتا ہے: 38 10
22 بارہویں فضیلت:عیادت کرنا جنازے کے پیچھے جانے سےبھی بہتر ہے: 38 10
23 تیرہویں فضیلت:مریض کی عیادت افضل ترین نیکی ہے: 38 10
24 چودہویں فضیلت:عیادت کیلئے ایک گھڑی بیٹھنا ایک ہزار سال کی عبادت کے برابر ہے: 38 10
25 پندرہویں فضیلت:ہر قدم پر ایک نیکی کا ملنااور گناہ کا معاف ہوجانا : 39 10
26 سولہویں فضیلت:عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں ہوتا ہے: 39 10
27 سترہویں فضیلت:عیادت پر جنّت واجب ہونے کی ایک خاص شکل: 40 10
28 ﴿عیادت کے آداب اور اُس کا طریقہ کار﴾ 41 1
29 پہلا ادب :تسلّی دینا : 42 28
30 دوسرا ادب :بیمار کے سرہانے بیٹھنا : 42 28
31 تیسرا ادب :مریض کو اِسلام کی دعوت دینا : 43 28
32 چوتھا ادب :عیادت کیلئے پیدل جانا : 43 28
34 پانچواں ادب :باوضو عیادت کرنا : 45 28
35 چھٹا ادب :مریض کے پاس کم بیٹھنا اور جلدی اُٹھ جانا: 45 28
36 ساتواں ادب :مریض کےپاس شور شرابے سے گریز کرنا : 47 28
37 آٹھواں ادب :عیادت صرف اللہ کی رضاء کیلئے کرنا: 47 28
38 نواں ادب :عیادت کیلئے صبح جانا: 48 28
39 دسواں ادب :مریض سے سلام اور مصافحہ کرنا : 48 28
40 گیارہواں ادب :مریض کے سر یا ہاتھ پر ہاتھ رکھنا : 49 28
41 بارہواں ادب :مریض کی خیریت دریافت کرنا : 50 28
42 تیرہواں ادب :عیادت ایک مرتبہ کرنا : 50 28
43 چودہواں ادب :عیادت میں تاخیر نہ کرنا : 51 28
44 پندرہواں ادب :مریض اگر مغلوب الحال ہو تو عیادت نہ کرنا : 52 28
45 سولہواں ادب :مریض کو اُس کی پسند کی چیز کھلانا جبکہ اُس کے لئے وہ نقصان دہ نہ ہو: 52 28
46 سترہواں ادب :مریض کو کسی چیز کے کھانے پر مجبور نہیں کرنا چاہیئے : 53 28
47 اٹھارہواں ادب :مریض کے پاس کوئی چیز نہ کھانا : 54 28
48 انیسواں ادب :مریض سے اپنے لئے دعاء کرانا : 54 28
49 بیسواں ادب :بیمار کی خدمت خود اپنے ہاتھوں سے کرنا: 55 28
50 اکیسواں ادب :مریض کو دعاء دینا : 55 28
51 ﴿عیادت سے متعلّق چند عمومی کوتاہیاں اور اُن کی اِصلاح﴾ 56 1
52 پہلی کوتاہی :عیادت کو غیر ضروری اور غیر اہم سمجھنا: 56 51
53 دوسری کوتاہی :صرف جاننے والوں کی عیادت کرنا : 57 51
54 تیسری کوتاہی :مکافات کے طور پر عیادت کرنا : 57 51
55 چوتھی کوتاہی :مریض کے پاس دیر تک بیٹھنا: 58 51
56 پانچویں کوتاہی :غیر مناسب وقت میں عیادت کرنا : 58 51
57 چھٹی کوتاہی :مریض کے ساتھ مایوس کُن لہجہ اپنانا: 59 51
58 ساتویں کوتاہی :غلط مشورہ دینا : 59 51
59 آٹھویں کوتاہی :مریض کیلئے کچھ لے جانے کو ضروری سمجھنا: 60 51
60 نویں کوتاہی :مریض کے سامنےکچھ کھانا: 60 51
61 دسویں کوتاہی :مریض کو کسی چیز کے کھانے پر مجبور کرنا: 60 51
62 گیارہویں کوتاہی :مریض کو اُس کی آرامگاہ سے نکالنا: 61 51
63 ﴿احادیثِ طیّبہ سے ماخوذعیادت کی کچھ دعائیں﴾ 61 1
64 پہلی دعاء :” لَاَ بَأْسَ، طَهُورٌ “ : 62 63
65 دوسری دعاء : ” أَذْهِبِ الْبَأسَ رَبَّ النَّاسِ “ : 62 63
66 تیسری دعاء :” بِاسْمِ اللهِ، تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا “ : 62 63
67 چوتھی دعاء:” مُعَوِّذَات“ : 63 63
68 پانچویں دعاء:” أَعُوذُ بِاللهِ وَقُدْرَتِهِ “: 63 63
69 چھٹی دعاء:” بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ “: 64 63
70 ساتویں دعاء:” أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ “: 64 63
71 آٹھویں دعاء : ” أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ “: 65 63
72 نویں دعاء:” اللَّهُمَّ اشْفِهِ اللَّهُمَّ عَافِهِ “: 65 63
73 دسویں دعاء:” مِنْ شَرِّ كُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ “ : 66 63
74 گیارہویں دعاء:” رَبُّنَا اللَّهُ الَّذِيْ فِي السَّمَاءِ “ : 66 63
75 بارہویں دعاء:” أَذْهِبْ عَنِّي الْهَمَّ وَالْحَزَنَ“ : 67 63
76 بیمار اور بیماری کے فضائل و اعمال 68 1
77 ﴿مَرَض اور مریض کے فضائل احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں﴾ 68 76
78 پہلی فضیلت :مریض کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا خیر و بھلائی کا اِرادہ ہوتا ہے: 68 76
79 دوسری فضیلت :بیماری انسان کیلئے گناہوں کا کفارہ ہوتی ہے: 68 76
80 تیسری فضیلت :بیماری انسان کیلئے آئندہ کے اعتبار سے نصیحت ہوتی ہے: 71 76
81 چوتھی فضیلت :بخار انسان کو گناہوں کی گندگیوں سے پاک صاف کردیتا ہے: 71 76
82 پانچویں فضیلت:دنیا کا بخار آخرت کی آگ کا بدلہ بن جاتا ہے: 72 76
83 چھٹی فضیلت :بیمار کیلئے حالتِ صحت کے معمولات کا ثواب جاری رہتا ہے : 72 76
84 ساتویں فضیلت:آنکھوں کی بینائی چھن جانے پر صبر کا بدلہ جنت ہے: 74 76
85 آٹھویں فضیلت:بیماری رفعِ درجات کا ذریعہ بھی ہوتی ہے: 74 76
86 نویں فضیلت: مصائب پر صبر کرنے والوں کو قابلِ رشک اجر ملتا ہے: 74 76
87 دسویں فضیلت: پیٹ کے امراض میں مرنے والا عذابِ قبر سے محفوظ رہتا ہے: 75 76
88 گیارہویں فضیلت:بیمار کی دعاء فرشتوں کی طرح ہوتی ہے: 75 76
89 بارہویں فضیلت:بیمار اللہ تعالیٰ کے عرش کے سائے میں ہوتا ہے : 75 76
90 تیرہویں فضیلت:بیمار مستجاب الدعوات ہوتا ہے: 75 76
91 ﴿بیماری کی حالت میں مریض کیلئے کچھ اہم اعمال﴾ 76 1
92 پہلا عمل :صبر وتحمل : 76 91
93 دوسرا عمل: توکّل : 77 91
94 تیسرا عمل :امیدِ ثواب: 79 91
95 چوتھا عمل :کثرتِ دعاء کا اہتمام : 80 91
96 پانچواں عمل:دعاءِ عافیت : 80 91
97 چھٹا عمل :موت کی تمنا نہ کرنا: 81 91
98 ساتواں عمل:امیدِ مغفرت : 82 91
99 آٹھواں عمل: حقوقِ واجبہ کی وصیت: 83 91
100 تعزیت کے فضائل اور آداب 84 1
101 تعزیت کا حکم : 84 100
102 صبر کرنے کا اجر و ثواب : 84 100
103 اولاد کے مَرنے پر صبر کے فضائل: 86 100
104 دوزخ سے حفاظت: 86 100
105 جنّت میں داخلہ: 88 100
106 جنت میں گھر ”بیت الحمد“ کا ملنا : 92 100
107 ” إِنَّا لِلَّهِ “کہنے کے فضائل : 92 1
108 پہلی فضیلت: اللہ تعالیٰ کی خصوصی عنایات ،مہربانیاں اورہدایت کی نعمت کا حاصل ہونا : 93 107
109 دوسری فضیلت:ہر مرتبہ استرجاع پر ازسرِ نَو اجر ملتا ہے: 93 107
110 تیسری فضیلت:نقصان کا تدارک ،انجام کی بہتری اور بہترین بَدَل کا حاصل ہونا : 93 107
111 چوتھی فضیلت:مصیبت کا نعم البدل حاصل ہوتا ہے: 94 107
112 پانچویں فضیلت :مصیبت پر اجر ملتا ہے : 94 107
113 چھٹی فضیلت : اِنَّا للہ پڑھنا اِس امّت کی خصوصیت ہے : 95 107
114 ساتویں فضیلت :جنّت کے مقدّس باغات کا ملنا : 95 107
115 آٹھویں فضیلت :جنّت کا محل ملنا : 96 107
116 تعزیت کے فضائل : 96 1
117 پہلی فضیلت:مصیبت زدہ کے بقدر ثواب ملے گا : 96 116
118 دوسری فضیلت: جنّت میں عُمدہ لِباس پہنایا جائے گا : 97 116
119 تیسری فضیلت:قابلِ رشک سبز جوڑا پہنایا جائے گا : 97 116
120 چوتھی فضیلت: قیامت کے دن عزّت کےجوڑے پہنائے جائیں گے: 97 116
121 پانچویں فضیلت:جہنم سے خلاصی اور جنّت میں داخلہ نصیب ہوگا: 97 116
122 چھٹی فضیلت:قیامت کے دن عرشِ الٰہی کا سیہ نصیب ہوگا: 98 116
123 ساتویں فضیلت:تقویٰ کا لِباس پہنایا جائے گا: 99 116
124 تعزیت کے آداب: 99 1
125 تعزیت ایک ہی مرتبہ ہونی چاہیئے : 99 124
126 میّت کے گھر والوں کیلئے کھانے کا انتظام: 99 124
127 میت کے گھر والوں کی جانب سے عمومی دعوت: 100 124
128 تعزیت کی دعاء : 102 124
129 کیا میت کیلئے ہاتھ اُٹھاکر دعاء کرناجائز ہے؟ 102 124
130 شھید کی اقسام اور احکام 105 1
131 شہید کا معنی : 105 130
132 شہید کے فضائل 105 130
133 پہلی فضیلت: شہداء زندہ ہیں: 105 132
134 دوسری فضیلت:شہادت ایک لذیذ موت ہے: 106 132
135 تیسری فضیلت:شہداء بغیر کسی حساب کے جنّت میں داخل ہوں گے: 109 132
136 چوتھی فضیلت:شہادت گناہوں کا کفارہ ہے: 109 132
137 پانچویں فضیلت:شہید پر فرشتے اپنے پروں سے سایہ کرتے ہیں: 110 132
138 چھٹی فضیلت:شہادت کا صلہ جنّت ہے: 111 132
139 ساتویں فضیلت:شہداء کیلئے جنّت میں حسین محل ہے: 111 132
140 آٹھویں فضیلت:شہید کیلئے جنت الفردوس مقرر کی گئی ہے : 112 132
141 نویں فضیلت:شہید کو ستر افراد کی شفاعت کا حق دیا جائے گا : 112 132
142 دسویں فضیلت:شہید کی قبر پر مسلسل نور برستا رہتا ہے: 113 132
143 گیارہویں فضیلت:شہید کے نو خصوصی انعام : 113 132
144 بارہویں فضیلت:شہید کی جان نہایت آسانی کے ساتھ نکلتی ہے: 114 132
145 تیرہویں فضیلت:شہید اجرِ کثیر کا مستحق ہوتا ہے : 115 132
146 چودہویں فضیلت:شہید کے زخم سے قیامت کے دن مشک کی خوشبو آئے گی: 115 132
147 شہید کی کرامات کے چند واقعات 116 130
148 شہید کے مبارک جسد کی بھڑوں کے چھتے کے ذریعہ حفاظت: 116 147
149 شہید کے جسم کا محفوظ اور صحیح سالم رہنا: 119 147
150 مرنے کے بعد شہید کا وصیت کرنا : 120 147
151 ﴿شہداء کی اقسام﴾ 123 130
155 پہلی قسم : یعنی شہیدِ کامل کے احکام : 124 151
156 شہید کو اُسی کپڑے میں دفنایا جائے گا : 124 151
157 جسم کی زائد چیزوں کو اُتار لیا جائے گا: 125 151
158 غسل نہیں دیا جائے گا: 125 151
159 نمازِ جنازہ عام میت کی طرح پڑھائی جائے گی: 125 151
160 شہادت کے احکام کے جاری کرنے کی شرائط: 125 151
161 دوسری قسم: یعنی صرف دنیا کے شہید کے احکام : 126 151
162 تیسری قسم: یعنی شہیدِ آخرت کے احکام : 129 151
163 شہید ِ آخرت کی صورتیں : 129 130
164 طاعون کی بیماری میں مرنے والا: 129 163
165 پیٹ کی بیماری: 130 163
166 ڈوب جانا : 130 163
167 نمونیہ : 130 163
168 جل جانا: 130 163
169 کنوار پن ،حالتِ حمل اور وضعِ حمل: 130 163
170 دب کر مرنا: 131 163
171 شہادت کی سچی طلب : 131 163
172 ٹی بی کی بیماری میں مرنا : 131 163
173 پردیس کی موت: 131 163
174 بخار: 131 163
175 زہریلے جانور کا ڈس لینا: 132 163
176 اُچھو لگ جانا : 132 163
177 کسی درندے کا نشانہ بن جانا: 132 163
178 سواری سے گرنا یا ایکسیڈنٹ ہوجانا: 132 163
179 اونچی جگہ سے گر کر مرنا : 132 163
180 جہاد میں طبعی موت مرجانا: 133 163
181 مال کی حفاظت میں مرجانا : 133 163
182 دین کی حفاظت میں مرجانا: 133 163
183 جان کی حفاظت میں مرجانا: 134 163
184 اہل و عیال کی حفاظت میں مرجانا: 134 163
185 مظلوم کا ظلم کی مدافعت میں مرجانا: 134 163
186 بے گناہ قید خانے میں مرجانا: 134 163
187 ضبطِ عشق میں مرجانا: 134 163
188 طلبِ علم کی راہ میں مرجانا: 134 163
189 حالتِ حمل اور دودھ پلانے کے زمانے میں عورت کا مرجانا : 135 163
190 طاعون زدہ علاقے میں ثابت قدم رہنا : 135 163
191 اِسلامی سرحدوں کی حفاظت میں مرجانا : 135 163
192 ظالم حکمران کے سامنے حق گوئی میں مر جانا : 136 163
193 عورت کیلئے سوکن پر صبر کرنا : 136 163
194 دن میں پچیس مرتبہ موت اور اُس کے بعد کی زندگی میں برکت کا سوال کرنا : 136 163
195 بیس مرتبہ موت کو یاد کرنا : 136 163
196 چاشت کی نماز،مہینے کے تین روزے اور وتر کی پابندی کرنا : 137 163
197 سنت کو مضبوطی سے تھامنا : 137 163
198 سچا اور امانت دار تاجر: 137 163
199 بیماری میں چالیس مرتبہ آیتِ کریمہ پڑھنا : 138 163
200 غلّہ فراہم کرنے والا: 138 163
201 اللہ کی رضاء کیلئے اذان دینے والا : 138 163
202 گھر والوں کیلئے حلال کمانا اور اُن میں دین کو قائم کرنا : 138 163
203 برفیلے ٹھنڈے پانی سے غسل کرنا : 139 163
204 نبی کریمﷺپر سو مرتبہ درود شریف پڑھنا : 139 163
205 سورۃ الحشر کی آخری تین آیات کا صبح شام پڑھنا : 139 163
206 جمعہ کے دن یا شب میں انتقال ہونا : 139 163
207 وضو کی حالت میں مرنا : 140 163
208 سمندر ی سفر میں چکر اور قے کا آنا : 140 163
209 زندگی کو مہمان نوازی میں گزارنا : 140 163
210 پاکی کی حالت میں سونا: 140 163
211 سید الاستغفار پڑھنا : 141 163
212 صبح شام کی ایک دعاء پڑھنے پر شہادت نصیب ہونا : 141 163
213 سورۃ الحشر پڑھ کر سونا : 141 163
214 اللہ کے راستے میں ایک ہزار آیات کی تلاوت کرنا: 141 163
215 توحید و رسالت کی گواہی،نماز،زکوۃاور روزوں کا اہتمام کرنا: 142 163
216 وصیت کرکے مرنا : 142 163
217 پابندی سے ہر رات سورہ یٓس پڑھنے والا : 142 163
218 اللہ کے راستے میں جسم پرپھوڑا یا دانہ نکل جانا : 142 163
219 مدینہ منوّرہ میں میں مرنا : 143 163
220 میت کے احکام 143 1
221 ﴿زندگی میں موت سے متعلّق احکام﴾ 143 220
222 ﴿پہلا حکم : ہر وقت موت کی تیاری ﴾ 143 220
223 ﴿دوسرا حکم:وصیت تیار کرکے رکھنا ﴾ 144 220
224 ﴿تیسرا حکم :موت کو یاد کرتے رہنا ﴾ 145 220
225 ﴿چوتھا حکم : لمبی لمبی اُمیدوں سے احتراز﴾ 149 220
226 ﴿پانچواں حکم : اللہ تعالیٰ سے ملاقات کو پسند کرنا ﴾ 157 220
227 ﴿چھٹا حکم : اللہ تعالیٰ سے حسنِ ظن رکھنا﴾ 159 220
228 ﴿ساتواں حکم: زندگی میں اپنی بیٹھک اچھے لوگوں کے ساتھ رکھنا ﴾ 160 220
229 ﴿موت کے قریب کے احکام﴾ 161 1
230 زندگی سے مایوس شخص کے لئے کرنے کے کام: 161 229
231 ﴿پہلا حکم :نزع کے وقت کی دعاء پڑھنا ﴾ 163 229
232 ﴿دوسرا حکم : قبلہ رُخ لٹانا﴾ 163 229
233 ﴿تیسرا حکم : کلمہ کی تلقین کرنا ﴾ 164 229
234 تلقین کا حکم : 164 229
235 تلقین کا طریقہ : 164 229
236 تلقین کتنی مرتبہ ہونی چاہیئے : 165 229
237 تلقین کس چیز کی ہو نی چاہیئے: 165 229
238 ﴿چوتھا حکم :سورۂ یٓس اور سورۂ رعد کی تلاوت کرنا ﴾ 165 229
239 ﴿پانچواں حکم : نیک اور صالح لوگوں کا قریب ہونا﴾ 166 229
240 ﴿چھٹا حکم : دنیا کی باتیں نہ کی جائیں ﴾ 166 229
241 ﴿موت کے بعدکے احکام﴾ 166 1
242 ﴿پہلا حکم :صبر کا دامن تھامنا ﴾ 167 241
243 اصل صبر کسے کہتے ہیں : 167 241
244 ﴿دوسرا حکم : نوحہ اور ماتم سے اجتناب ﴾ 168 241
245 غم کے منانے کا صحیح اور غلط طریقہ : 169 241
246 آنکھ کے آنسو اور دل کا غم جائز ہے : 170 241
247 نوحہ کی مُمانعت اور اُس کی سخت وعیدیں : 173 241
248 ﴿تیسراحکم: جسمانی ہیئت کی درستگی ﴾ 178 241
249 ﴿چوتھا حکم : میت کو ڈھانپنا ﴾ 178 241
250 ﴿پانچواں حکم : میت کے قریب خوشبو سلگانا ﴾ 179 241
251 ﴿چھٹا حکم : ناپاک لوگوں کا دور رہنا ﴾ 179 241
252 ﴿ساتواں حکم : غسل سے قبل میت کے قریب تلاوت نہ کرنا ﴾ 179 241
253 ﴿آٹھواں حکم : اعزا و اقارب اور دوست و احباب میں موت کی اطلاع کرنا﴾ 179 241
254 ﴿نواں حکم : تجہیز و تکفین میں جلدی کرنا﴾ 180 241
255 ﴿دسواں حکم :غسل دینا﴾ 181 241
256 غسل دینے کی فضیلت: 181 241
257 غسل کا حکم : 183 241
258 غسل کون دے ؟ 184 241
259 غسل اور صلوۃ کے اعتبار سے میت کے مراتب: 184 241
260 غسل لازم ہونے کی شرائط : 185 241
261 غسل دینے والے کے لئے چند آداب : 185 241
262 غسل دینے کا پانی : 186 241
263 میت کو غسل دینے کا مسنون طریقہ: 187 241
266 ﴿گیارہواں حکم : کفن دینا﴾ 190 241
267 مَرد و عورت کا کفن : 190 241
268 کفن کے کپڑوں کی مقداریں : 190 241
269 کفن کی اقسام: 191 241
270 کفن کس طرح کا ہونا چاہیئے ؟ 192 241
271 کفنانے کا طریقہ : 192 241
272 ﴿بارہواں حکم :جنازہ کی چار پائی تیار کرنا ﴾ 196 241
273 ﴿تیرہواں حکم : نماز جنازہ پڑھنا ﴾ 196 241
274 نمازِ جنازہ کی فضیلت: 196 241
275 نماز جنازہ کا حکم : 197 241
276 نماز جنازہ کا وقت : 197 241
277 نمازِ جنازہ کے فرائض : 199 241
278 نمازِ جنازہ کی شرائط : 199 241
279 نمازِ جنازہ کی سنتیں : 201 241
280 نمازِ جنازہ کا طریقہ : 201 241
281 نمازِ جنازہ کے طریقے میں فقہاء کا اختلاف : 201 241
282 نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ پڑھی جائے گی یا نہیں ؟ 202 241
283 نماز ِ جنازہ پڑھانے کا کون زیادہ حقدار ہے ؟ 202 241
284 نمازِ جنازہ میں امام کہاں کھڑا ہو؟ 203 241
285 متعدد میتوں پر نماز جنازہ کا طریقہ : 203 241
286 مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنا : 204 241
287 نماز جنازہ کہاں پڑھنا مکروہ ہے : 205 241
288 شہید کی نمازِ ِ جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں : 205 241
289 غائبانہ نماز جنازہ : 205 241
290 تکبیراتِ جنازہ میں کمی یا زیادتی کرنا : 206 241
291 نمازِ جنازہ کو مکرر پڑھنا : 206 241
292 قبر پر نماز جنازہ پڑھنا : 207 241
293 ﴿چودہواں حکم :جنازہ کو اُٹھانا﴾ 207 241
294 جنازے کواُٹھانے کی فضیلت : 207 241
295 جنازے کو اُٹھانے اور لے جانے کے آداب : 208 241
296 جنازے کو اُٹھانے کا طریقہ کار : 209 241
297 میت کو ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل کرنا : 209 241
298 ﴿پندرہواں حکم :قبر کی تیاری ﴾ 209 241
299 قبر کھودنے والے کی فضیلت : 209 241
300 قبر کی گہرائی ، لمبائی اور چوڑائی : 210 241
301 قبر کی قسمیں : 211 241
302 نبی کریمﷺکیلئے کون سی قبر کھودی گئی تھی: 211 241
303 میت کو تابوت میں رکھنا : 212 241
304 ﴿سولہواں حکم :دفن کرنا﴾ 212 241
305 قبرمیں اتارنے والے کی فضیلت : 212 241
306 دفن کرنے کا حکم : 213 241
307 میت کو قبر میں اُتارنے کا طریقہ اور اُس کی دعاء: 213 241
308 قبر میں اُتار تے ہوئے پردہ کرنا: 214 241
309 میت کو قبر میں کس طرح لٹا یا جائے ؟ 214 241
310 قبر کو کس طرح بند کیا جائے گا ؟ 215 241
311 رات کو دفنانا : 215 241
312 قبر میں میت کے نیچے کچھ بچھانا : 216 241
313 قبر پرمٹی ڈالنے کا طریقہ : 216 241
314 قبر پرمٹی ڈالنے کی دعاء : 217 241
319 قبر کو کس طرح بنایا جائے ؟ 219 241
320 قبر کو پختہ بنانا اور اُس پر عمارت قائم کرنا: 220 241
321 قبر پر کتبہ لگانا : 223 241
322 ﴿سترہواں حکم :دفن کے بعد ﴾ 224 241
323 تدفین کے بعد کے اعمال : 224 1
324 (1)— کچھ دیر ٹہرنا: 224 323
325 (2)— میت کے لئے ثابت قدمی کی دعاء کرنا: 224 323
326 (3)— میت کے لئے استغفار کرنا: 225 323
327 (5)— میت کو اچھے الفاظ میں یاد کرنا : 225 323
328 (4)— سورۃ البقرہ کی ابتدائی اور آخری آیات کا پڑھنا: 225 323
329 (6)— ایصالِ ثواب: 228 323
330 (7)— میّت کے دَین کو اداء کرنا : 230 323
331 (8)— وقتاً فوقتاً قبر کی زیارت کرتے رہنا : 232 323
333 قبر پرپانی چھڑکنا : 218 241
334 قبروں کی زیارت 233 1
335 زیارتِ قبور کی ابتدائی مُمانعت اور اُس کا منسوخ ہونا : 233 334
336 شروع میں زیارتِ قبور سے منع کرنے کی وجہ : 234 334
337 مَردوں کیلئے زیارتِ قبور کا حکم : 235 334
338 عورتوں کیلئے قبروں کی زیارت کا حکم : 235 334
339 زیارتِ قبور کے درجات : 236 334
340 قبروں کی زیارت کس دن کی جائے : 236 334
341 اولیاء و صلحاء کی قبور کی زیارت کے لئے سفر کرنا : 237 334
342 مسئلہ شدِّ رِحال: 238 334
343 قبروں کی زیارت کا طریقہ: 239 334
344 زیارتِ قبور کے وقت کے کچھ اعمال : 240 1
345 قرآن کریم کی تلاوت کرنا : 240 344
346 سورہ اخلاص کا پڑھنا : 240 344
347 سورہ یٰسٓ کا پڑھنا : 241 344
348 سورۂ فاتحہ ،اخلاص اور تکاثر پڑھنا: 243 344
349 سورۂ فاتحہ اور آخری تینوں قُل پڑھنا: 243 344
350 زیارتِ قبور کے فوائد: 243 1
351 پہلا فائدہ:اتباعِ سنّت: 244 350
352 دوسرا فائدہ:آخرت کی یاد دہانی: 244 350
353 تیسرا فائدہ:دنیا سے بے رغبتی: 244 350
354 چوتھا فائدہ : نصیحت ہونا : 245 350
355 پانچواں فائدہ :خیر و بھلائی میں اضافہ کا سبب: 246 350
356 چھٹا فائدہ : دل کی نرمی : 246 350
357 ساتواں فائدہ : عبرت کا حاصل ہونا: 247 350
358 زیارتِ قبور کے آداب: 248 1
359 بیہودہ بات سے اجتناب: 249 358
360 اہلِ قبور پر سلامتی بھیجنا : 249 358
361 اہلِ قبور کیلئے مغفرت کی دعاء کرنا: 250 358
362 اہلِ قبور کیلئے رحمت کی دعاء کرنا: 253 358
363 اہلِ قبور کیلئے عافیت کی دعاء : 253 358
364 زیارتِ قبور کی دعائیں: 254 358
365 جنائز کا معنی : 27 3
Flag Counter