کتاب الجنائز |
|
زہریلے جانور کا ڈس لینا: سانپ بچھو یا ان کے جیسےکسی زہریلے جانور کے ڈس لینے سے جو موت واقع ہوتی ہے اُس کو شہادت کا درجہ دیا گیا ہے ۔ الْمَلْدُوْغُ شَهِيْد۔(کنز العمال ، رقم :11217)وَاللديغُ شَهِيدٌ۔(طبرانی کبیر:11686)فَإِنَّ مَنْ قَتَلَهَا مِنْ أُمَّتِي كَانَتْ فِدَاءً لَهُ مِنَ النَّارِ، وَمَنْ قَتَلَتْهُ كَانَ شَهِيدًا۔(طبرانی کبیر: 24/308)اُچھو لگ جانا : اُچھو لگنا در اصل پھندا لگنے کو کہتے ہیں ۔کچھ کھاتے پیتے ہوئے بعض اوقات پھندا لگ جاتا ہے، اور کبھی یہ اتنا سخت ہوتا ہے کہ اس سے سانس رُک جاتی ہےجس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے، ایسی موت کو شہادت کا درجہ دیا گیا ہے۔ والشَّرِيْقُ شَهِيْد۔(طبرانی کبیر:11686)کسی درندے کا نشانہ بن جانا: کسی درندے وغیرہ نے چیر پھاڑ کھایا ہو تو اس سے واقع ہونے والی موت بھی شہادت قرار دی گئی ہے ۔ والَّذِيْ يَفْتَرِسُه السَّبُعُ شَهِيْد۔(طبرانی کبیر:11686) عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ:إِنَّ مَنْ يَتَرَدَّى مِنْ رُءُوسِ الْجِبَالِ، وَتَأْكُلُهُ السِّبَاعُ، ويَغْرَقُ فِي الْبَحْرِ لَشَهِيدٌ عِنْدَ اللَّهِ۔(مصنف عبد الرزاق:9572)سواری سے گرنا یا ایکسیڈنٹ ہوجانا: سواری سے گرکر مرنےیا گاڑی وغیرہ کےایکسیڈنٹ وغیرہ میں مرنے سے بھی شہید کی موت نصیب ہوتی ہے۔وَالْخَارُّ عَنْ دَابَّتِهِ شَهِيدٌ۔(طبرانی کبیر:11686)اونچی جگہ سے گر کر مرنا : کسی اونچی جگہ سے گرکر مرنے والا شہید ہے ۔ الْمُتَرَدِّي شَهِيدٌ۔(طبرانی کبیر :18/87)عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ