کتاب الجنائز |
|
دب کر مرنا: دیوار یا چھت کے نیچے دب کر مرنے والا شہید ہے۔عموماً زلزلوں کی وجہ سے جو مکانات منہدم ہوجاتے ہیں ،دیواریں گرجاتی ہیں ،اُن سے واقع ہونے والی اموت شہادت کی موت ہوتی ہیں۔وَالَّذِيْ يَمُوتُ تَحْتَ الهدم شَهِيْد۔(ابن حبان : 3189)شہادت کی سچی طلب : شہادت کاسچا طلب گار اور دلی تمنا رکھنے والا شہید ہے ، اگر چہ بستر پر ہی انتقال ہو ۔ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الشَّهَادَةَ مُخْلِصًا أَعْطَاهُ اللَّهُ أَجْرَ شَهِيدٍ وَإِنَّ مَاتَ عَلَى فِرَاشِه۔(ابن حبان:3191) مَنْ طَلَبَ الشَّهَادَةَ صَادِقًا، أُعْطِيَهَا، وَلَوْ لَمْ تُصِبْهُ۔(مسلم:1908)مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الشَّهَادَةَ بِصِدْقٍ بَلَّغَهُ اللَّهُ مَنَازِلَ الشُّهَداء وَإِنْ مَاتَ عَلى فِرَاشِه۔(ابن حبان:3192)ٹی بی کی بیماری میں مرنا : ٹیوبرکلوسس(ٹی بی) ایک قدیم اور مُہلک مرض ہے جس کو عربی میں ”سل“ کہا جاتا ہے۔اس میں مبتلاء ہوکر مرنے والا بھی شہید ہے۔وَالسُّلُّ شَهَادَةٌ(المعجم الاوسط ، رقم : 1243)(فتاوی زکریا : 2/684)پردیس کی موت: سفر وغیرہ میں انسان اپنے وطن سے نکل کر دور چلا جاتا ہے ،ایسے میں اُس کی موت واقع ہوجائے تو یہ ”غربت“ کی موت کہلاتی ہےجس کو حدیث میں شہادت کادرجہ دیا گیا ہے ۔الَغَرِيبُ شَهِيدٌ۔(طبرانی کبیر:18/87)مَوْتُ الرَّجُلِ فِيْ الْغُرْبَةِ شَهَادَة۔(کنز العمال:1231)مَوْتُ غُرْبَةٍ شَهَادَةٌ (ابن ماجہ:1613)بخار: بخار میں مرنے والا شہید ہے ۔ اَلْمَحْمُوْمُ شَهِيْد۔(کنز العمال عن الدیلمی:11226)