کتاب الجنائز |
|
آٹھویں فضیلت:شہید کیلئے جنت الفردوس مقرر کی گئی ہے : حضرت ام الربیع بنت براء جو حارثہ بن سراقہ کی والدہ تھیں ،نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے نبی ! حارثہ (جوکہ بدر کی لڑائی میں شہید ہو گئے تھے ‘ انہیں نامعلوم سمت سے ایک تیر آ کر لگا تھا) کے بارے میں آپ مجھے کچھ بتائیں کہ اگر وہ جنت میں ہے تو صبر کر لوں اور اگر کہیں اور ہے تو اس کے لئے روؤں دھوؤں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے ام حارثہ ! جنت کے بہت سے درجے ہیں اور تمہارے بیٹے کو فردوس اعلیٰ میں جگہ ملی ہے ۔عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ أُمَّ الرُّبَيِّعِ بِنْتَ البَرَاءِ وَهِيَ أُمُّ حَارِثَةَ بْنِ سُرَاقَةَ أَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ،أَلاَ تُحَدِّثُنِي عَنْ حَارِثَةَ،وَكَانَ قُتِلَ يَوْمَ بَدْرٍ أَصَابَهُ سَهْمٌ غَرْبٌ، فَإِنْ كَانَ فِي الجَنَّةِ صَبَرْتُ،وَإِنْ كَانَ غَيْرَ ذَلِكَ،اجْتَهَدْتُ عَلَيْهِ فِي البُكَاءِ، قَالَ:«يَا أُمَّ حَارِثَةَ إِنَّهَا جِنَانٌ فِي الجَنَّةِ، وَإِنَّ ابْنَكِ أَصَابَ الفِرْدَوْسَ الأَعْلَى»۔(بخاری:2809)نویں فضیلت:شہید کو ستر افراد کی شفاعت کا حق دیا جائے گا : حضرت نِمران بن عتبہ سے روایت ہے کہ ہم حضرت امّ درداء کے پاس گئے ،ہم یتیم تھے،حضرت امّ درداءنے(ہمیں دیکھ کر)فرمایا:خوش ہوجاؤ،میں نے حضرت ابودرداءسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد سنا ہے:شہید کی شفاعت اس کے اہلِ خانہ کے ستر آدمیوں کے حق میں قبول کی جائے گی۔يُشَفَّعُ الشَّهِيدُ فِي سَبْعِينَ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ۔(ابوداؤد:2522)