کتاب الجنائز |
|
گھر ہوں۔عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُصَلَّاهُ فَرَأَى نَاسًا كَأَنَّهُمْ يَكْتَشِرُونَ قَالَ:أَمَا إِنَّكُمْ لَوْ أَكْثَرْتُمْ ذِكْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ لَشَغَلَكُمْ عَمَّا أَرَى، فَأَكْثِرُوا مِنْ ذِكْرِ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ المَوْتِ، فَإِنَّهُ لَمْ يَأْتِ عَلَى القَبْرِ يَوْمٌ إِلَّا تَكَلَّمَ فِيهِ فَيَقُولُ: أَنَا بَيْتُ الغُرْبَةِ وَأَنَا بَيْتُ الوَحْدَةِ، وَأَنَا بَيْتُ التُّرَابِ، وَأَنَا بَيْتُ الدُّودِ۔(ترمذی:2460) حضرت حسن سے مرسلاً مروی ہے کہ نبی کریمﷺارشاد فرماتے ہیں : کیا تم سے ہر ایک جنّت میں داخل ہونا چاہتا ہے؟ لوگوں نے کہا : یا رسول اللہ!جی ہاں !۔ آپﷺنے اِرشاد فرمایا: پس پھر اپنی اُمیدوں کو کم کرو ،اپنی موت کو اپنی نگاہوں کے سامنے ثابت رکھو او اللہ تعالیٰ سے حیاء کا جو حق ہے اُس طرح حیاء کرو۔ عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّكُمْ يُحِبُّ أَنْ يَدْخُلَ الْجَنَّةَ؟» قَالُوا: نَعَمْ، يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:«فَاقْصُرُوا مِنَ الْأَمَلِ، وَثَبِّتُوا آجَالَكُمْ بَيْنَ أَبْصَارِكُمْ، وَاسْتَحْيُوا مِنَ اللَّهِ حَقَّ الْحَيَاءِ»۔( الزھد لابن المبارک:317) حضرت حوشب فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺاپنی دعاؤں میں کہا کرتے تھے: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ دُنْيَا تَمْنَعُ خَيْرَ الْآخِرَةِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ حَيَاةٍ تَمْنَعُ خَيْرَ الْمَمَاتِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أَمَلٍ يَمْنَعُ خَيْرَ الْعَمَلِ» ترجمہ :اے اللہ ! میں آپ کی پناہ میں آتا ہوں ایسی دنیا سے جو آخرت کی بھلائی سے روک دے اور ایسی زندگی سے آپ کی پناہ چاہتا ہوں جو موت کی بھلائی سے روک دے اور آپ کی پناہ میں آتا ہوں اُس اُمید سے جو عمل کی بھلائی سے روک دے۔(قصر الأمل لابن ابی الدنیا:46)