کتاب الجنائز |
|
إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِد۔یعنی کجاوہ کسی بھی مسجد کی طرف اُس کی فضیلت کو حاصل کرنے کے لئےنہیں کسا جائے گا مگر تین مساجد کی طرف ، کیونکہ اُن کی اِضافی فضیلت احادیث میں منقول ہیں ۔ خلاصہ: یہ ہے کہ اولیاء کرام اورصلحاء کی قبروں کی زیارت کیلئے سفر کرنا بلاشبہ جائز ہے ، ”شدِّ رِحال“ کی حدیث سے اِستدلال کرتے ہوئے اُس کو ممنوع قرار دینا جیساکہ بعض حضرات نے کیا ہے، یہ ہرگز درست نہیں ، اِس لئے کہ حدیث میں مساجد ثلاثہ کے علاوہ کسی اور مسجد کی طرف فضیلت کا اعتقاد رکھتے ہوئے سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے، مطلقاً ہر قسم کے سفر کی ممانعت کو بیان نہیں کیا گیا ، لہٰذا اُن کا اِستدلال اِس حدیث سے کسی طور درست نہیں ۔ (فتح الباری : 3/66)(مرقاۃ :2/589)(نفحات التنقیح :2/362)قبروں کی زیارت کا طریقہ: جب قبرستان میں داخل ہوں تو وہاں کے اہلِ قبور کی نیت کرکے ایک بار سلام کرلیں ۔سلام کے الفاظ یہ ہیں : «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَا أَهْلَ القُبُورِ، يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ، أَنْتُمْ سَلَفُنَا، وَنَحْنُ بِالأَثَرِ»۔ ترجمہ : اے قبر والو! تم پر سلامتی ہو،اللہ تعالیٰ ہمیں اور تمہیں معاف کرے،تم ہم سے پہلےجانے والے ہو اور ہم تمہارے پیچھے آنے والے ہیں۔(ترمذی:1053) سلام کے بعد قبلہ کی طرف پشت کرکے اور میت کی جانب منہ کرکے جتنا ہوسکے قرآن شریف پڑھ کر میت کو ثواب پہنچادیں ۔ (احکامِ میت :167 ،268)