کتاب الجنائز |
|
حضرت عامر بن سعد بن ابی وقاص روایت کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص نے اپنی اس بیماری میں جس میں ان کی وفات ہوئی فرمایا : مجھے دفن کرنے کے لئے لحد بنانا اور مجھ پر کچی اینٹیں کھڑی کرنا جیسا کہ رسول کریم ﷺ کے لئے کیا گیا تھا۔عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، أَنَّ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، قَالَ: فِي مَرَضِهِ الَّذِي هَلَكَ فِيهِ: «الْحَدُوا لِي لَحْدًا، وَانْصِبُوا عَلَيَّ اللَّبِنَ نَصْبًا، كَمَا صُنِعَ بِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»۔ (مسلم:966) حضرت سفیان تمار سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کی قبر کو دیکھا جو اونٹ کے کوہان کی طرح تھی۔عَنْ سُفْيَانَ التَّمَّارِ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ:«أَنَّهُ رَأَى قَبْرَ النَّبِيِّ ﷺ مُسَنَّمًا»۔ (بخاری:1390) حضرت ابوالہیاج اسدی (تابعی) کہتے ہیں کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے مجھ سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں اس کام پر مامور نہ کروں جس کام پر مجھے رسول اللہﷺنے مامور کیا تھا؟ اور وہ کام یہ ہے کہ تم جو بھی تصویر دیکھو اسے چھوڑو نہیں بلکہ اسے مٹادو اور جس قبر کو بلند دیکھو اسے برابر کر دو(یعنی قبر اگر زیادہ اونچی اور بلند بنائی گئی ہو تو اسے اتنی نیچی کر دو کہ زمین کی سطح سے قریب ہو جائے صرف اس کا نشان باقی رہے جس کی مقدار ایک بالشت ہے کیونکہ مسنون یہی ہے)۔عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ الْأَسَدِيِّ، قَالَ: قَالَ لِي عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ: أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ «أَنْ لَا تَدَعَ تِمْثَالًا إِلَّا طَمَسْتَهُ وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ»۔ (مسلم:969)قبر کو پختہ بنانا اور اُس پر عمارت قائم کرنا: حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے قبر پر گچ کرنے(چونے وغیرہ سے پختہ بنانے) اور اس پر عمارت بنانے سےنیز قبر کے اوپر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللهِ