کتاب الجنائز |
|
نماز جنازہ کہاں پڑھنا مکروہ ہے : (1)مسجدِ جماعت میں ۔ (2)شارعِ عام میں ، جس سے لوگوں کو تکلیف ہو ۔ (3)کسی دوسرے کی زمین میں اُس کی اجازت کے بغیر ۔(احکامِ میت : 126)(رد المحتار : 2/225)شہید کی نمازِ ِ جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں : شوافع اور مالکیہ : نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی ۔ احناف اور حنابلہ : نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی ۔ پھر عند الاحناف واجب ،اور حنابلہ مستحب کہتے ہیں ۔ ابن حزم ظاہری : پڑھنا نہ پڑھنا دونوں جائز ہے ۔(البنایۃ : 3/267)(تحفۃ الالمعی : 3/420)غائبانہ نماز جنازہ : احناف اور مالکیہ : جائز نہیں ۔ شوافع اور حنابلہ : پڑھ سکتے ہیں ۔(الفقہ الاسلامی : 2/1532) حدیث میں نبی کریمﷺکا نجاشی کا غایبانہ نمازِ جنازہ پڑھنا مذکور ہے، جس سے شوافع اور حنابلہ کا استدلال ہے،جبکہ احناف و مالکیہ اس حدیث کے مختلف جواب دیتے ہیں : (1)نجاشی کی میّت کو حضورﷺکے سامنے حاضر کردیا گیا تھا۔ (2)نجاشی کی میّت تو اُسی جگہ موجود تھی لیکن درمیان کے فاصلوں کو آپﷺکیلئے سمیٹ دیا گیا تھا۔ (3)غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھانا حضورﷺکی خصوصیت تھی۔