کتاب الجنائز |
|
فَقَالَ سَلْمَانُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَصِيَامِ شَهْرٍ وَقِيَامِهِ، وَمَنْ مَاتَ مُرَابِطًا جَرَى عَلَيْهِ أَجْرُ عَمَلِهِ الَّذِي كَانَ يَعْمَلُ وَأَمِنَ مِنَ الْفَتَّانِ، وَبُعِثَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شَهِيدًا۔(طبرانی اوسط:3123) (طبرانی کبیر:6179)ظالم حکمران کے سامنے حق گوئی میں مر جانا : ظالم و جابر حاکم کو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی وجہ سے قتل کردیے جانے والا شہید ہے ۔عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ، قَالَ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ: أَيُّ الشُّهَدَاءِ أَكْرَمُ عَلَى اللَّهِ؟، قَالَ: رَجُلٌ قَامَ إِلَى أَمِيرٍ جَائِرٍ، فَأَمَرَهُ بِمَعْرُوفٍ وَنَهَاهُ عَنْ مُنْكَرٍ فَقَتَلَهُ۔(مسند البزار:4/109)عورت کیلئے سوکن پر صبر کرنا : بیوی کیلئے اپنی سوکن کی موجودگی میں صبر و ضبط سے کام لینا اور اُس کی جانب سے پہنچنے تکالیف کو سہنا اور برداشت کرنا شہادت جیسا ثواب رکھتا ہے،حدیث میں ایسی عورت کو بھی شہید کہا ہے۔أَنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى كَتَبَ الْغَيْرَةَ عَلَى النِّسَاءِ، وَالْجِهَادَ عَلَى الرَّجُلِ، فَمَنْ صَبَرَ مِنْهُنَّ كَانَ لَهَا أَجْرُ شَهِيدٍ۔(مسند البزار:4/308) (طبرانی کبیر:10040)دن میں پچیس مرتبہ موت اور اُس کے بعد کی زندگی میں برکت کا سوال کرنا : جو پچیس مرتبہ روزانہ یہ دعاء ” اللَّهُمَّ بَارِكْ فِي الْمَوْتِ، وَفِيمَا بَعْدَ الْمَوْتِ “پڑھے وہ شہید ہے ۔ مَنْ قَالَ فِي يَوْمٍ خَمْسَةً وَعِشْرِينَ مَرَّةً:اَللَّهُمَّ بَارِكْ فِي الْمَوْتِ، وَفِيمَا بَعْدَ الْمَوْتِ،ثُمَّ مَاتَ عَلَى فِرَاشِهِ، أَعْطَاهُ اللَّهُ أَجْرَ شَهِيدٍ۔(طبرانی اوسط :7676)(مجمع الزوائد : 5/301: 9553)بیس مرتبہ موت کو یاد کرنا : دن و رات میں بیس مرتبہ موت کو یاد کرنے والے کو شہید کے زمرے میں اۃٹھایا جائے گا ، چنانچہ علّامہ