کتاب الجنائز |
|
گے) اور جو کسی کو کفن دے اللہ تعالیٰ اُسے سندس کا جوڑا پہنائیں گے۔مَنْ غَسَّلَ مَيِّتًا، فَسَتَرَهُ سَتَرَهُ اللهُ مِنَ الذُّنُوبِ، وَمَنْ كَفَّنَهُ كَسَاهُ اللهُ مِنَ السُّنْدُسِ۔(طبرانی کبیر:8077) حضرت ابوذرفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے مجھ سے اِرشاد فرمایا: قبروں کی زیارت کیا کرواس سے تمہیں آخرت یاد رہے گی اور مُردوں کو نہلایا کرو اِس لئے کہ(روح سے)خالی جسم کا معالجہ(نہلانا)بڑی نصیحت کی بات ہےاور جنازوں کی نماز پڑھا کرو کیونکہ یہ تمہیں غمگین کردے گا اور غمگین شخص قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سائے میں ہوگا۔زُرِ الْقُبُورَ تَذْكُرْ بِهَا الْآخِرَةَ، وَاغْسِلِ الْمَوْتَى فَإِنَّ مُعَالَجَةَ جَسَدٍ خَاوٍ مَوْعِظَةٌ بَلِيغَةٌ، وَصَلِّ عَلَى الْجَنَائِزِ لَعَلَّ ذَلِكَ يُحْزِنُكَ فَإِنَّ الْحَزِينَ فِي ظِلِّ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(مستدرکِ حاکم:7941)غسل کا حکم : ایک دفعہ غسل دینا فرض کفایہ ہے ، اگرچہ وہ ظاہراً پاک ہو ۔ تین مرتبہ پانی بہانا مسنون ہے ۔ تین سے زائد مرتبہ پانی بہانا بلاضرورت مکروہ ہے ۔ہاں ! اگر تین مرتبہ میں صفائی حاصل نہ ہو تو تین سے زیادہ دفعہ بھی پانی بہایا جاسکتا ہے ، لیکن اس میں بھی ایتار یعنی طاق عددکی رعایت کرنا مستحب ہے ۔ (درسِ ترمذی : 3/273)