کتاب الجنائز |
|
پہلا فائدہ:اتباعِ سنّت: سب سے اہم فائدہ اس کا یہ ہوتا ہے کہ نبی کریمﷺ کی سنت کی اتباع نصیب ہوتی ہے ، اِس لئے کہ آپﷺنے اپنے قول و فعل کے ذریعہ قبروں کی زیارت کی تعلیم دی ہے،خود بھی آپ بقیع کے قبرستان تشریف لےجایا کرتے تھےاور دوسروں کو بھی زیارتِ قبور کی تلقین کیا کرتے تھے،چنانچہ بہت سی حدیثوں میں آپﷺسے قبروں کی زیارت کا حکم منقول ہے،جمہور نے اُسے استحباب پر محمول کیا ہے ۔دوسرا فائدہ:آخرت کی یاد دہانی: زیارتِ قبور کاایک فائدہ بہت سی حدیثوں میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ اِس سے انسان کو آخرت یاد رہتی ہے : حضرت ابوذرفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے مجھ سے اِرشاد فرمایا: قبروں کی زیارت کیا کرواس سے تمہیں آخرت یاد رہے گی اور مُردوں کو نہلایا کرو اِس لئے کہ(روح سے)خالی جسم کا معالجہ(نہلانا)بڑی نصیحت کی بات ہےاور جنازوں کی نماز پڑھا کرو کیونکہ یہ تمہیں غمگین کردے گا اور غمگین شخص قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سائے میں ہوگا۔زُرِ الْقُبُورَ تَذْكُرْ بِهَا الْآخِرَةَ، وَاغْسِلِ الْمَوْتَى فَإِنَّ مُعَالَجَةَ جَسَدٍ خَاوٍ مَوْعِظَةٌ بَلِيغَةٌ، وَصَلِّ عَلَى الْجَنَائِزِ لَعَلَّ ذَلِكَ يُحْزِنُكَ فَإِنَّ الْحَزِينَ فِي ظِلِّ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(مستدرکِ حاکم:7941)تیسرا فائدہ:دنیا سے بے رغبتی: قبر کی زیارت کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ اِس سے دنیا کی حرص و طمع اور لالچ نکلتی ہے ،دل میں دنیا کی جانب سے بے رغبتی کی کیفیت ہوتی ہے۔