کتاب الجنائز |
|
وضو کی حالت میں مرنا : باوضو مرنے والا شہید ہے ۔ ہر وقت وضو کی حالت میں رہنا چاہیئے ،کیونکہ حدیث کی رو سے یہ بھی شہادت کی موت ہے ،ملَک الموت جب کسی کی روح وضو کی حالت میں نکالتا ہےتو اُس کیلئے شہادت کی موت لکھ دیتا ہے۔كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ أَبُو هَاشِمٍ النَاجِيُّ،قَالَ:سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ:قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم:يَا بُنَيَّ إِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ أَبَدًا عَلَى وُضُوءٍ فَافْعَلْ،فَإِنَّ مَلَكَ الْمَوْتِ إِذَا قَبَضَ رُوحَ الْعَبْدِ وَهُوَ عَلَى وَضُوءٍكَتَبَ لَهُ شَهَادَةً۔(شعب الایمان:2529)(ابو یعلی:3624)سمندر ی سفر میں چکر اور قے کا آنا : کشتی میں بیٹھ کر بعض اوقات چکر آنے لگتے ہیں اور اسی میں کبھی قے بھی ہوجاتی ہے،حدیث کے مطابق اس میں شہادت کا ثواب ملتا ہے۔الْمَائِدُ فِي الْبَحْرِ الَّذِي يُصِيبُهُ الْقَيْءُ لَهُ أَجْرُ شَهِيدٍ، وَالْغَرِقُ لَهُ أَجْرُ شَهِيدَيْنِ۔(ابو داؤد:2493)زندگی کو مہمان نوازی میں گزارنا : مہمان نوازی ایک اہم وصف ہے ،احادیثِ رسول اللہﷺمیں اس کی بڑی تاکید اور فضیلت وارد ہوئی ہے، ایسے شخص کے بارے میں جو اِس وصف کے ساتھ زندگی گزارنے والا ہو اُس کو شہید کہا گیا ہے۔مَنْ مَاتَ مُدَارِيًا مَاتَ شَهِيدًا. اخرجه الديلمي عن جابر۔(کنز العمال:7173)(حلیۃ الاولیاء : 5/183)پاکی کی حالت میں سونا: سوتے ہوئے انسان کو وضو کا اہتمام کرنا چاہیئے ،حدیث کے مطابق پاکی کی حالت میں رات گزارنے والا شہید ہے ۔مَنْ بَاتَ عَلَى طَهَارَةٍ،ثُمَّ مَاتَ مِنْ لَيْلَتِهِ مَاتَ شَهِيدًا۔(عمل الیوم و اللیلۃ لابن السنی: 1/665) وَلَا تَنَمْ إِلَّا وَأَنْتَ طَاهِرٌ، فَإِنْ مُتَّ مُتَّ شَهِيدًا۔(شعب الایمان:8389)