کتاب الجنائز |
|
جنّت میں داخلہ: حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے کئی انصاری عورتوں سے فرمایا تم میں سے جس عورت کے بھی تین بچے مر جائیں اور وہ عورت ثواب کی طلبگار ہو تو وہ جنت میں داخل کی جائے گی۔ یہ سن کر ان میں سے ایک عورت نے عرض کیا کہ یا دو بچے مر جائیں یعنی اس بشارت کو تین کے ساتھ خاص نہ کیجئے بلکہ یہ فرمائیے کہ تین مر جائیں یا دو مریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا (ہاں) دو بچے بھی مر جائیں تو یہ بشارت ہے۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِنِسْوَةٍ مِنَ الْأَنْصَارِ: «لَا يَمُوتُ لِإِحْدَاكُنَّ ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ فَتَحْتَسِبَهُ، إِلَّا دَخَلَتِ الْجَنَّةَ» فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ: أَوِ اثْنَيْنِ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «أَوِ اثْنَيْنِ»۔(مسلم:2632) حضرت ابن عباس راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :میری امت میں سے جس شخص کے دو بچے بالغ ہونے سے پہلے مر گئے اللہ تعالیٰ اسے ان دونوں بچوں کی وجہ سے جنت میں داخل کرے گا ۔یہ سن کر حضرت عائشہ نے پوچھا کہ اور آپ کی امت میں سے جس شخص کا ایک ہی بچہ مرا ہو؟ آپﷺ نے فرمایا اے موفقہ! جس شخص کا ایک بچہ مرا ہو اس کے لئے بھی یہ بشارت ہے ۔ حضرت عائشہنے پھر پوچھا کہ آپ ﷺ کی امت میں اگر جس شخص کا ایک بچہ بھی نہ مرا ہو؟ تو اس کے لئے کیا بشارت ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر میں تو اپنی امت کا میر منزل ہوں ہی کیونکہ میری (وفات کی) مصیبت جیسی کسی اور مصیبت سے دوچار نہ ہوئے ہوں گے۔مَنْ كَانَ لَهُ فَرَطَانِ مِنْ أُمَّتِي أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِمَا الجَنَّةَ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: فَمَنْ كَانَ لَهُ فَرَطٌ مِنْ أُمَّتِكَ؟ قَالَ:َمَنْ كَانَ لَهُ فَرَطٌ يَا مُوَفَّقَةُ»، قَالَتْ: فَمَنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ فَرَطٌ مِنْ أُمَّتِكَ؟ قَالَ:«فَأَنَا فَرَطُ أُمَّتِي لَنْ يُصَابُوا بِمِثْلِي»۔(ترمذی:1062)