کتاب الجنائز |
|
الشُّهَدَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(مستدرک حاکم:2142 ،2143)بیماری میں چالیس مرتبہ آیتِ کریمہ پڑھنا : جوشخص بیماری میں ”لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ “۔چالیس مرتبہ پڑھ لے اور پھر اُسی بیماری میں مرجائے وہ شہید ہے ۔ أَيُّمَا مُسْلِمٍ دَعَا بِهَا فِي مَرَضِهِ أَرْبَعِينَ مَرَّةً فَمَاتَ فِي مَرَضِهِ ذَلِكَ أُعْطِيَ أَجْرَ شَهِيدٍ، وَإِنْ بَرَأَ بَرَأَ، وَقَدْ غُفِرَ لَهُ جَمِيعُ ذُنُوبِهِ۔(مستدرک حاکم:1865)غلّہ فراہم کرنے والا: دوسرے علاقے سے غلہ خرید کر لانا اور ذخیرہ اندوزی کیے بغیرلوگوں کو اُسی دن کے دام میں فروخت کردینا بھی شہادت جیسے ثواب کے حصول کاذریعہ ہے، حدیث کے مطابق اللہ تعالیٰ کے یہاں ایسے شخص کا درجہ شہید کے درجہ کی طرح ہے۔ورَوَى إبراهيمُ عن عَلْقَمة قال: قال رَسُولُ اللهِ ﷺ:مَا مِنْ جَالِبٍ يَجْلِبُ طَعَامَاً مِنْ بَلَدٍ إلَى بَلَدٍ فَيَبِيعَهُ بِسِعْرِ يَوْمِهِ إلاَّ كَانَتْ مَنْزِلَتُهُ عِنْدَ الله تَعَالَى مَنْزِلَةَ الشَّهِيدِ۔(تفسیر السمرقندی : 3/512)(تخریج احادیث الاحیاء = المغنی عن حمل الاسفار : 1/516)اللہ کی رضاء کیلئے اذان دینے والا : اللہ تعالیٰ کی رضاء کے لئے اذان دینے والا مؤذن شہید ہے۔ عن عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْروٍ،قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: المُؤَذِّنُ المُحْتَسِبُ كَالشَّهِيْدِ المُتَشَحِّطِ في دَمِهِ ؛ إِذَا مَاتَ لَمْ يُدَوِّدْ فِيْ قَبْرِهِ۔(طبرانی کبیر:14311)گھر والوں کیلئے حلال کمانا اور اُن میں دین کو قائم کرنا : اہل و عیال کے لئے حلال کمانے اور اُن میں دین کو قائم کرنے والا شہید ہے ۔ مَنْ سَعَى عَلَى امْرَأَتِهِ وَوَلَدِهِ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُهُ يُقِيمُ فِيهِمْ أَمَرَ اللهِ، وَيُطْعِمُهُمْ مِنْ حَلَالٍ كَانَ حَقًّا عَلَى اللهِ أَنْ يَجْعَلَهُ مِنَ الشُّهَدَاءِ فِي دَرَجَاتِهِمْ۔(طبرانی کبیر:18362)