کتاب الجنائز |
|
نہ جھکاؤ، غیراللہ کے سامنے سجدہ نہ کرو ، ریاء کاری کے طور پر نماز نہ پڑھواور سر کو تکبّر سے بلند نہ کرو)اور سر نے جن چیزوں کو جمع کر رکھا ہے(یعنی آنکھ ، کان اور زبان وغیرہ) اُس کی بھی حفاظت کرو۔اسی طرح پیٹ کی (حرام کھانے سے )حفاظت کرو اور پیٹ سے جو چیزیں متصل ہیں (جیسے شرمگاہ ، دونوں پاؤں ، دونوں ہاتھ اور قلب وغیرہ )اُن کی بھی حفاظت کرو۔ اور موت اور مرکر بوسیدہ ہوجانے کو بھی یاد رکھو ۔ جو شخص آخرت کا ارادہ رکھتا ہے وہ دنیا کی زیب و زینت کو ترک کردیتا ہے ۔ جس شخص نے یہ تمام کام کر لیے اُس نے اللہ تعالیٰ سے حیاء کرنے کا حق اداء کردیا ۔ اسْتَحْيُوا مِنَ اللَّهِ حَقَّ الحَيَاءِ. قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَسْتَحْيِي وَالحَمْدُ لِلَّهِ، قَالَ: لَيْسَ ذَاكَ، وَلَكِنَّ الِاسْتِحْيَاءَ مِنَ اللَّهِ حَقَّ الحَيَاءِ أَنْ تَحْفَظَ الرَّأْسَ وَمَا وَعَى، وَالبَطْنَ وَمَا حَوَى، وَلْتَذْكُرِ المَوْتَ وَالبِلَى، وَمَنْ أَرَادَ الآخِرَةَ تَرَكَ زِينَةَ الدُّنْيَا، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ اسْتَحْيَا مِنَ اللَّهِ حَقَّ الحَيَاءِ۔(ترمذی: 2458)(تحفۃ الأحوذی:7/130) حضرت عثماننبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتےہیں:موت نصیحت کیلئے کافی ہے۔كَفَى بِالْمَوْتِ وَاعِظاً۔(الترغیب و الترہیب:5058) حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :موت کو کثرت سے یاد کیاکرو اِس لئے کہ یہ گناہوں کو مٹاتی ہے،دنیا سے بے رغبت کرتی ہے،پس اگر تم اسے مالداری و تونگری میں یاد کروگے تو یہ اُس(مالداری کےخمار،تکبر اورسرکشی )کو توڑدے گی اور اگر اسے فقر اور مفلسی میں یاد کروگے تو یہ تمہیں تمہاری زندگی پر راضی اور خوش کردے گی۔عَن أنس عَن النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم أَكْثرُوا ذِكْرَ الْمَوْت فَإِنَّهُ يُمَحِّصُ الذُّنُوبَ وَيُزَهِّدُ فِي الدُّنْيَا فَإِن ذَكَرْتُمُوهُ عِنْد الْغِنَى هَدَمَهُ وَإِن ذَكَرْتَمُوهُ عِنْدَ الْفَقْرِ أَرْضَاكُمْ بِعَيْشِكُمْ۔(شرح الصدورللسیوطی:1/26)(کنز العمال:42098)