کتاب الجنائز |
|
رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ وَهُوَ يَعِظُهُ:اغْتَنِمْ خَمْسًا قَبْلَ خَمْسٍ: شَبَابَكَ قَبْلَ هَرَمِكَ، وَصِحَّتَكَ قَبْلَ سَقَمِكَ، وَغِنَاءَكَ قَبْلَ فَقْرِكَ، وَفَرَاغَكَ قَبْلَ شُغْلِكَ، وَحَيَاتَكَ قَبْلَ مَوْتِكَ۔(مستدرکِ حاکم:7846) حضرت ابویعلیٰ شدّاد بن اوسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کو زیر(تابع ) کرلے اور موت کے بعد(آنے والی زندگی) کیلئے عمل کرے اور عاجز شخص وہ ہے جو اپنے نفس کو اُس کی خواہشات کے تابع کرلے پھر اللہ تعالیٰ سے(مغفرت وبخشش کی)تمنّا لگائے رکھے۔ الْكَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ، وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ، وَالْعَاجِزُ، مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا، ثُمَّ تَمَنَّى عَلَى اللَّهِ۔(ابن ماجہ:4260) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :لذتوں کو توڑدینے والی چیز یعنی موت کو کثرت سے یاد کرو۔أَكْثِرُوا ذِكْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ۔(ترمذی:2307) حضرت انس نبی کریمﷺکا یہ اِرشا د مَروی ہے: زہد (یعنی دنیا سے بے رغبتی اختیارکرنے )کا سب سے افضل اور بہتر طریقہ موت کو یاد کرنا ہے اور سب سے افضل عبادت تفکر (یعنی اللہ تعالیٰ کی مخلوقات میں غور و فکر کرکے نصیحت حاصل)کرنا ہے۔أفْضَلُ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا ذِكْرُ الْمَوْتِ وَأفْضَلُ الْعِبَادَةِ التَّفَكُّرُ۔(شرح الصدور للسیوطی:1/29 ،30) نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:اللہ تعالیٰ سے جیسا حیاء کرنے کا حق ہے اُس طرح حیاء کیا کرو۔ صحابہ کرامفرماتے ہیں کہ یا رسول اللہ !ہم تو الحمد للہ حیاء کرتے ہیں ۔آپﷺنے فرمایاکہ یہ مکمل حیاء کا حق نہیں ، بلکہ اللہ تعالیٰ سے مکمل حیاء کرنے کا حق یہ ہے کہ تم سرکی حفاظت کرو (یعنی اُسے غیر کے سامنے