کتاب الجنائز |
|
حضرت براء بن عازبفرماتے ہیں کہ ہم نبی کریمﷺکے ساتھ ایک جنازہ میں تھے،آپ ایک قبر کے کنارےبیٹھے اور رونے لگے یہاں تک کہ(آپﷺکے مبارک آنسوؤں سے)مٹی تر ہوگئی، پھر آپﷺنے اِرشاد فرمایا: اے میرے بھائیو! اِس کیلئے خوب تیاری کرلو۔عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ:كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جِنَازَةٍ، فَجَلَسَ عَلَى شَفِيرِ الْقَبْرِ، فَبَكَى، حَتَّى بَلَّ الثَّرَى، ثُمَّ قَالَ:«يَا إِخْوَانِي لِمِثْلِ هَذَا فَأَعِدُّوا»۔(ابن ماجہ:4195) ایک اور روایت میں ہے کہ ایک انصاری نبی کریمﷺ کی خدمت میں آیااورسلام کرنے کے بعدسوال کیا یا رسول اللہ! ایمان والوں میں سب سے زیادہ افضل کون ہے؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:جو لوگوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلاق والا ہو،اُس نے پھر سوال کیا : ایمان والوں میں سب سے زیادہ عقلمند کون ہے؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا: وہ شخص جو لوگوں میں سب سے زیادہ موت کو کثرت سے یاد کرنے والا ہو اورموت کے بعد کی زندگی کیلئے سب سے زیادہ اچھی تیار کرنے والا ہو، یہی لوگ(در اصل )عقلمند ہیں۔عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَهُ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَفْضَلُ؟ قَالَ:«أَحْسَنُهُمْ خُلُقًا»،قَالَ: فَأَيُّ الْمُؤْمِنِينَ أَكْيَسُ؟ قَالَ: «أَكْثَرُهُمْ لِلْمَوْتِ ذِكْرًا، وَأَحْسَنُهُمْ لِمَا بَعْدَهُ اسْتِعْدَادًا، أُولَئِكَ الْأَكْيَاسُ»۔(ابن ماجہ:4259) حضرت عبد اللہ بن عباسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو! : جوانی کو بڑھاپے سے پہلے،صحت کو بیماری سے پہلے،مالداری کو تنگدستی سے پہلے، فرصت کو مشغولیت سے پہلے،زندگی کوموت سے پہلے۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ