حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جہاں بھی ہو، جس وقت بھی ہو، جتنا ممکن ہو لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ کا ذکر کرے۔ فائدہ ۱: حدیث شریف میں آیا ہے کہ وہ ذکر جو کسی وقت، جگہ اور سبب کے ساتھ مخصوص نہیں وہ لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ ہے، یہی سب سے افضل ذکر ہے۔ دوسری حدیث میں ہے: یہی سب سے بڑھ کر نیکی ہے۔ فائدہ ۲: ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن میری شفاعت سے سب سے زیادہ بہر ہ ور [فائدہ اٹھانے والا] وہ شخص ہو گا جس نے دل وجان سے (یعنی خلوص قلب کے ساتھ) لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ کہا ہوگا۔ فائدہ ۳: ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جس شخص نے لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ کہا اور اس کے دل میں جو [مکئی] برابر بھی خلوص یا ایمان ہوگا، وہ دوزخ سے نکال لیا جائے گا اور جس شخص نے یہ کلمہ کہا اور اس کے دل میں گیہوں [گندم] کے دانہ کے برابر بھی خلوص یا ایمان ہوگا، وہ بھی دوزخ سے نکال لیا جائے گا اور جس نے یہ کلمہ کہا اور اس کے دل میں ذرہ برابر بھی بھلائی یا ایمان ہوگا، وہ بھی دوزخ سے نکال لیا جائے گا۔1 فائدہ ۴: ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ جس شخص نے (دل سے) لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ کہا، وہ جنت میں ضرور داخل ہوگا، اگرچہ اس نے زنا اور چوری (جیسے گناہ) بھی کیے ہوں، اگرچہ اس نے زنا اور چوری بھی کی ہو، اگرچہ اس نے زنا اور چوری بھی کی ہو (تین مرتبہ فرمایا)۔2 فائدہ ۵: ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم اپنے ایمان کو تازہ کرتے رہا کرو۔ صحابہ نے عرض کیا: یارسول اللہ! ایمان کو کس طرح تازہ کریں؟ آپ نے فرمایا: کثرت سے لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ کہتے رہا کرو۔1