حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فائدہ: حدیث شریف میں آیا ہے: ۱۔ فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز آخرِ شب میں تہجد کی نماز ہے۔3 ۲۔ فرض نماز کے علاوہ باقی نمازوں کو اپنے گھر میں پڑھنا افضل ہے (لہٰذا تہجد کی نماز گھر ہی میں پڑھنی افضل ہے)۔4 ۳۔ رات کی نماز دو دو رکعتیں ہیں (اس لیے تہجد کی بھی دو دو رکعتیں پڑھنی چاہئیں)، بعض روایتوں میں ’’دن‘‘ کا بھی ذکر ہے۔(مگر صحیح یہی ہے کہ یہ رات کی نفلوں سے متعلق ہے)۔5 ۴۔ رسول اللہﷺ جب رات کو تہجد کے لیے اٹھتے تو مذکورہ بالا دعائوں میں سے نمبر ۱، ۲ و ۳ دعائیں پڑھا کرتے اور جب اٹھ کر بیٹھتے تو نمبر ۴ سورہ آل عمران کی ایک آیت یا پوری آخری دس آیتیں پڑھتے۔1 ۵۔ پھر کھڑے ہوکر وضو فرماتے، مسواک فرماتے اور اس کے بعد گیارہ رکعتیں پڑھتے، پھر جب بلالؓ فجر کی اذان دے دیتے تو دو رکعتیں سنتِ فجر پڑھتے، اس کے بعد حجرہ [کمرہ] مبارک سے نکلتے اور مسجد میں جاکر صبح کی نماز پڑھاتے(یہ تو عام معمول تھا)۔2 ۶۔ اور رات میں تیرہ رکعتیں بھی (کبھی)پڑھتے، ان میں سے (آٹھ رکعتیں تو دو دو حسبِ سابق پڑھتے اور) پانچ رکعتیں وتر پڑھتے(ان میں دو نفل ہوتیں اور تین وتر اور سلام پھیرنے کے لیے) صرف آخری رکعت میں بیٹھتے۔ ۷۔ (کبھی) رات میں گیارہ رکعتیں (اس طرح) پڑھتے کہ (آخری دو رکعتوں کے ساتھ) ایک رکعت (ملاکر) وتر