حصن حصین مترجم اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۲۔ یا اس دعا کا اضافہ کرے: لَبَّیْکَ اللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ۔ لَبِّیْکَ وَسَعْدَیْکَ وَالْخَیْرُ فِیْ یَدَیْکَ وَمِنْکَ وَاِلَیْکَ۔ اللّٰہُمَّ مَا قُلْتُ مِنْ قَوْلٍ اَوْ حَلَفْتُ مِنْ حَلْفٍ اَوْ نَذَرْتُ مِنْ نَّذْرٍ فَمَشِیَّتُکَ بَیْنَ یَدَیْ ذٰلِکَ کُلِّہٖ۔ مَا شِئْتَ کَانَ وَمَا لَمْ تَشَاْ لَا یَکُوْنُ۔ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِکَ۔ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔ اللّٰہُمَّ مَا صَلَّیْتُ مِنْ صَلٰوۃٍ فَعَلٰی مَنْ صَلَّیْتَ وَمَا لَعَنْتُ مِنْ لَّعْنٍ فَعَلٰی مَنْ لَّعَنْتَ۔ اَنْتَ وَلِیِّیْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ، تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّاَلْحِقْنِیْ بِالصَّالِحِیْنَ۔2 حاضر ہوں اے اللہ (تیرے حضور میں) حاضر ہوں، حاضر ہوں اور تیری فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں، اور بھلائی (تمامتر) تیرے ہی ہاتھ میں ہے اور تیری ہی جانب سے ہے اور تیری ہی طرف (منسوب) ہے۔ اے اللہ! جو بھی بات میںنے کہی، جو بھی قسم میں نے کھائی، یا جو بھی نذر (منت) میں نے مانی تیری مشیت (چاہا) اُس سب سے پہلے ہے، جو تو نے چاہا وہی ہو، اور جو تو نہ چاہے گا نہ ہوگا۔ اور نہ کوئی طاقت ہے، نہ کوئی قوت، بجز تیرے (سہارے کے)، بے شک تو ہی ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ! جو بھی میں نے (کسی کے لیے) رحمت کی دعا مانگی، وہ اُس پر ہو جس پر تو نے رحمت فرمائی ہے، اور جو بھی میںنے (کسی پر)لعنت بھیجی، وہ اُس پرہو جس پر تو نے لعنت فرمائی ہے۔ تو ہی دنیا اور آخرت میں میرا کارساز [کام بنانے والا] ہے، تو مجھے مسلمان (دنیا سے)اٹھائیو اور صالحین (نیکوں) میں مجھے شامل کیجیو۔ ۳۔ یا اس دعا کا اضافہ کرے: اللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الرِّضَا بَعْدَ الْقَضَائِ، وَبَرْدَ الْعَیْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ، وَلَذَّۃَ النَّظَرِ اِلٰی وَجْھِکَ، وَشَوْقًا اِلٰی لِقَائِکَ فِیْ غَیْرِ ضَرَّائَ مُضِرَّۃٍ وَّلَا فِتْنَۃٍ مُّضِلَّۃٍ، وَّاَعُوْذُ بِکَ اَنْ اَظْلِمَ اَوْ اُظْلَمَ، اَوْ اَعْتَدِیَ اَوْ یُعْتَدٰی عَلَیَّ، اَوْ اَکْسِبَ خَطِیْئَۃً اَوْ ذَمنْبًا لَّا تَغْفِرُہٗ، اللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ، عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ، ذَا الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، فَاِنِّیْ اَعْھَدُ اِلَیْکَ فِیْ ہٰذِہِ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَاُشْھِدُکَ، وَکَفٰی بِکَ شَھِیْدًا اَنِّیْ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰـہَ اِلَّا اَنْتَ، وَحْدَکَ، لَا شَرِیْکَ لَکَ، لَکَ الْمُلْکُ، وَلَکَ الْحَمْدُ، وَاَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ، وَاَشْھَدُ اَنَّ وَعْدَکَ حَقٌّ، وَلِقَائَکَ حَقٌّ، وَالسَّاعَۃَ اٰتِیَۃٌ لَّا رَیْبَ فِیْھَا، وَاَنَّکَ تَبْعَثُ مَنْ فِی الْقُبُوْرِ، وَاَنَّکَ اِنْ تَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ تَکِلْنِیْ اِلٰی ضُعْفٍ وَّعَوْرَۃٍ وَّ ذَمنْبٍ وَّخَطِیْئَۃٍ، وَاَنِّیْ لَا اَثِقُ اِلَّا بِرَحْمَتِکَ فَاغْفِرْ لِیْ ذُنُوْبِیْ کُلَّھَا اِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ وَتُبْ عَلَیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔1 اے اللہ! میں تجھ سے (تقدیر کے) فیصلہ کے بعد اُس پر راضی ہونے کا اور مرنے کے بعد زندگی کی آسائش [راحت و آرام و سکون] کا، اور تیرے دیدار کی لذت کا، اور بغیر کسی ضرر رساں بدحالی اور گمراہ کن فتنہ میں گرفتار ہوئے، تیری ملاقات کے شوق کا، سوال کرتا ہوں (تو