مجالس صدیق جلد 1 |
فادات ۔ |
|
مشق کرنے کی ضرورت ہے کہ ہماری محبت اور جذبۂ خدمت کسی میں منحصر ہوکر نہ رہ جائے، سفر میں اس کی اچھی خاصی مشق ہوتی رہتی ہے۔ میں صفائی سے عرض کرتا ہوں کہ جماعتی دائرہ بھی کوئی وسیع دائرہ نہیں بلکہ ایک محدود دائرہ ہے، البتہ یہ ایک درمیانی دائرہ ہے اور اس کو وسیع کرنے کی ابتدائی منزل ہے۔ (۴) دین اور اعلیٰ مقصد کے لئے جہد ومشقت، ہم میں سے کوئی ایسا نہیں جو تکلیف نہ اٹھاتا ہو’’لقد خلقااالانسان فی کبد،‘‘انسان کی سرشت میں تکلیف رکھی گئی ہے، لیکن افسوس کہ اعلیٰ مقاصد کے لئے کوئی بھی تکلیف نہیں اٹھاتا ۔ (۵) آپس میں طبقات کا اختلاف ختم کرکے اتحاد پیدا کرنا، یہ بات یاد رکھئے اتحاد پیدا ہوتا ہے وحدت مقصد سے، جب سب لوگوں کا مقصد اللہ کی رضاء ہوجائے گا تو اختلاف پیداہی نہ ہوگا،۔ (۶) دعوت’ دعوت علماء ومشائخ پر منحصر نہیں ، ایک تو ہے وعظ و ہ دینی عالم کے علاوہ اور کے لئے جائز نہیں ، اور ایک ہے دعوت اس کے لئے ہر امی کو بھی تیار ہونا چاہئے، آپ اگر کسی چیز کا اثر کسی پر ڈالنا چاہتے ہیں تو اس کو اس چیز کا داعی بنادیجئے، انشاء اللہ ایسا اثر پیدا ہوگا کہ کبھی زائل نہ ہوگا۔ بغداد میں فتنہ تاتار سے مسلمانوں کی ہمت اتنی شکست ہوگئی تھی کہ آج کل ہم لوگوں کی اتنی ہمت شکست نہیں ہوئی، تاتاریوں نے اس زمانہ میں مسلمانوں کی ہمت کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی مگر ان کے اندر دعوت باقی تھی جس کا اثر یہ ہوا کہ ساری قو م مسلمان ہوگئی، دعوت میں ایک خاصہ یہ ہے کہ داعی محروم نہیں ہوتا، جو چیز آپ اپنے بھائیوں میں پیدا کرنا چاہتے ہیں ، اللہ تعالیٰ آپ کے اندر وہ چیز پیدا فرمادیں گے، جیسا کہ احادیث پاک سے معلوم ہوتا ہے۔تمت