حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
(۲۱)عالمی مذہب (۲۲)مقامات مقدسہ (۲۳)خطبات حکیم الاسلام (۲۴)نونیۃ الآحاد (۲۵)فلسفہ نعمت و مصیبت (۲۶)دارالعلوم کا فتویٰ اور اس کی حقیقت (۲۷)اسلام اور فرقہ واریت (۲۸)سفرنامہ افغانستان (۲۹)عرفان عارف (شعری مجموعہ) ان میں سے ہر کتاب علم و حکمت سے لبریز ہے۔ غرض حضرتؒ کی زندگی اپنے کمالات معنوی و ظاہری کے ساتھ بے حد وسیع اور ہمہ گیر ہے، ان کے اخلاق و اعمال، ان کی تدریس، ان کی مطبوعہ و غیرمطبوعہ تصانیف، افریقہ، امریکہ،لندن اور غیر ممالک عرب تک ان کے اصلاحی مواعظ، دارالعلوم میں ان کی ساٹھ سالہ خدمات، دارالعلوم کی علمی اور عملی زندگی کو منظم کرنے کے لئے ان کی خصوصیات، ان کی دیانت، حلم و بردباری، شرافت طبعی اور شرافت نسبی، جمعیۃ العلماء ہند کے تعمیری دور سے ان کی وابستگی اور اس کے بہت سے اجتماعات میں ان کے معرکۃ الاراء خطبات، مسلم یونیورسٹی علی گڑھ میں مذہبی شعور کے احیا کے لئے ان کی خدمات، مسلم پرسنل لاء بورڈ کے پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے شخصی اور قومی حقوق کے تحفظ کے لئے ان کے قائدانہ کردار، دارالعلوم کا بے مثال صد سالہ اجتماع، جو اس کا نقطہ عروج تھا اور جسے دیکھ کر مسلمانوں کے شاندار مستقبل کا اندازہ کرکے مخالفین نے وہیں سے دارالعلوم کے زوال کے لئے حالات پیدا کئے، اپنے اساتذہ کا احترام اور ان کی اولاد سے ان کا مشفقانہ طرز عمل، طلبہ علوم دینیہ پر ان کی لگاتار شفقت، اپنے مخالفین و معاندین سے چشم پوشی کی عادت، ان کے لاتعداد ملکی و غیر ملکی سفر، مسلم لیگ اور کانگریس کے سیاسی نزاعات کے تحریکی دور میں دارالعلوم کے مفاد کی خاطر ان کا محتاط طرز عمل، دارالعلوم کے معاملات میں ان کے بے نظیر تدبر اور مدبرانہ حکمت عملی کے صدہا واقعات، نرمی اور شفقت کے ساتھ دارالعلوم کے سینکڑوں افراد پر مشتمل عملہ سے ان کی درسی اور انتظامی خدمات کی تکمیل کرالینے کا مخصوص طریقہ، یہ سب عنوانات حضرت والا کی سدا بہار زندگی کے پھیلے ہوئے گوشے ہیں ، جن میں سے ہر ایک پر تفصیلی مضمون لکھا جا سکتا ہے۔ لاکھ ستارے ہر طرف، ظلمت شب جہاں جہاں ایک طلوع آفتاب، دشت و چمن سحر سحر رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ واسکنہ فسیح جناتہ …………………………………………… (۱)مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی،حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ ، ص :۴۱ ……v……