حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 2 |
یات طیب |
|
بھی چھوڑ دے کے سے افکار بھی، دلائل عقلی بھی، نقلی بھی، انفسی و آفاقی بھی، حقائق و معرفت آگیں بھی۔‘‘(۱۲) دل سے دعا نکلتی ہے کہ ؎ آسماں اس کی لحد پہ شبنم افشانی کرے سبزۂ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے …………………………………………… (۱) ندائے دارالعلوم، ۱۵؍جولائی تا یکم ستمبر ۱۹۹۴ء، ص:۲ (۲) عبدالرشید ارشد،بیس مردانِ حق ، ص:۷۷۹ (۳) مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ، پرانے چراغ ج۳، ص:۱۴۳ (۴)مولانا محمد تقی عثمانی ،نقوش رفتگاں ، ص: ۱۹۲ (۵)عبدالرشید ارشد،بیس مردانِ حق ، ص:۷۷۹ (۶)ایضاً ،ص:۱۸۸ (۷)مولانا محمد ادریس ہوشیارپوری، خطبات حکیم الاسلام،ج۲، صـ:۱۷ (۸)ایضاً، ج۲، ص:۳۴۰ (۹) ایضاً ،ج۹، ص: ۲۰۵ (۱۰)ایضاً،ج۹، ص:۴۰۸ (۱۱) ایضاً، ج۴، ص:۳۹۱ (۱۲) حافظ محمد اکبر شاہ بخاری، ذکر طیب، ص:۱۹۵ ……v……