کتاب الجنائز |
|
اللہ! اگر دو بھیجے(تو تب بھی یہ فضیلت نصیب ہوگی؟)آپ ﷺ نے تین مرتبہ یہ اِرشاد فرمایا: ہاں! جس عورت کے دو بچے مر گئے ہوں(اس کے لئے بھی یہی بشارت ہے)۔عَنْ أَبِي سَعِيدٍ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ذَهَبَ الرِّجَالُ بِحَدِيثِكَ، فَاجْعَلْ لَنَا مِنْ نَفْسِكَ يَوْمًا نَأْتِيكَ فِيهِ تُعَلِّمُنَا مِمَّا عَلَّمَكَ اللَّهُ، فَقَالَ: «اجْتَمِعْنَ فِي يَوْمِ كَذَا وَكَذَا فِي مَكَانِ كَذَا وَكَذَا»، فَاجْتَمَعْنَ، فَأَتَاهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَلَّمَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ، ثُمَّ قَالَ: «مَا مِنْكُنَّ امْرَأَةٌ تُقَدِّمُ بَيْنَ يَدَيْهَا مِنْ وَلَدِهَا ثَلاَثَةً، إِلَّا كَانَ لَهَا حِجَابًا مِنَ النَّارِ»، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَوِ اثْنَيْنِ؟ قَالَ: فَأَعَادَتْهَا مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: «وَاثْنَيْنِ وَاثْنَيْنِ وَاثْنَيْنِ»۔(بخاری:7310) حضرت عبداللہ بن مسعود راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :جس شخص نے اپنی اولاد میں سے ایسے تین بچے جو حد بلوغت کو نہ پہنچے ہوں آگے بھیجے ہوں (یعنی اس کے مرنے سے پہلے مر گئے ہوں) تو وہ اس کے لئے آگ سے مضبوط پناہ ہوں گے۔ (یہ سن کر) حضرت ابوذر نے کہا : میں نے تو دو بچے بھیجے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں دو بھی(ہوں تو یہی فضیلت حاصل ہوگی)حضرت ابی بن کعب نے جوکہ قاریوں کے سردار ہیں،کہا: میں نے تو ایک ہی بھیجا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں!ایک بھی (آگ سے پناہ ہو گا)۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَدَّمَ ثَلَاثَةً لَمْ يَبْلُغُوا الحُلُمَ كَانُوا لَهُ حِصْنًا حَصِينًا مِنَ النَّارِ»، قَالَ أَبُو ذَرٍّ: قَدَّمْتُ اثْنَيْنِ، قَالَ: «وَاثْنَيْنِ»، فَقَالَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ سَيِّدُ القُرَّاءِ: قَدَّمْتُ وَاحِدًا، قَالَ: «وَوَاحِدًا، وَلَكِنْ إِنَّمَا ذَاكَ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الأُولَى»۔(ترمذی:1061)