کتاب الجنائز |
|
کے گناہوں کو دو رکردے۔إِذَا كَثُرَتْ ذُنُوبُ الْعَبْدِ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَا يُكَفِّرُهَا مِنَ الْعَمَلِ،ابْتَلَاهُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ بِالْحُزْنِ لِيُكَفِّرَهَا عَنْهُ۔(مسند احمد:25236) حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺکے عہد مبارک میں کسی شخص کی وفات ہوگئی تو ایک شخص نے کہا :اس کیلئے مبارک باد ہے کہ یہ مرگیا اور کسی بیماری میں مبتلاء نہیں ہوا،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:افسوس ہے تم پر !تمہیں کیا معلوم شاید کہ اللہ تعالیٰ اسے کسی مرض میں مبتلاء کردیتاجو اس کیلئے کفارہ سیئات(گناہوں کی معافی کا ذریعہ) بن جاتا۔عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَهُ الْمَوْتُ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِﷺ،فَقَالَ رَجُلٌ: هَنِيئًا لَهُ مَاتَ وَلَمْ يُبْتَلَ بِمَرَضٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِﷺ: وَيْحَكَ، وَمَا يُدْرِيكَ لَوْ أَنَّ اللَّهَ ابْتَلاَهُ بِمَرَضٍ يُكَفِّرُ بِهِ مِنْ سَيِّئَاتِهِ۔(مؤطا مالک:1979) حدیثِ قدسی میں ہے :اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں:بے شک میں اپنے بندوں میں سے کسی بندے کو جب کسی مصیبت میں مبتلاء کردیتا ہوں اور وہ اُس مصیبت و آزمائش پر میری حمد و ثناء بیان کرتا ہےتو وہ اپنے بسترِ(علالت)سےاُس دن کی طرح گناہوں سے( پاک و صاف ہوکر)اُٹھتا ہے جس دن اُس کی ماں نے اُس کو جَنا تھا۔اور اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں:میں نے اپنے بندے کو (بیماری کی وجہ سے)قید کردیا ہے اور اُس کو مصیبت میں ڈال دیا ہےلہٰذا اے فرشتو! تم لوگ اُس کیلئے وہی عمل(لکھنا) جاری رکھو جو تم اُس کیلئے لکھتے تھے۔إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ: إِنِّي إِذَا ابْتَلَيْتُ عَبْدًا مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنًا، فَحَمِدَنِي عَلَى مَا ابْتَلَيْتُهُ، فَإِنَّهُ يَقُومُ مِنْ مَضْجَعِهِ ذَلِكَ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ مِنَ الْخَطَايَا، وَيَقُولُ الرَّبُّ عَزَّ وَجَلَّ: أَنَا قَيَّدْتُ عَبْدِي، وَابْتَلَيْتُهُ، فَأَجْرُوا لَهُ كَمَا كُنْتُمْ تُجْرُونَ لَهُ۔(مسند احمد :17118)