کتاب الجنائز |
|
کرکے) فرماتے :«السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَأَتَاكُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا، مُؤَجَّلُونَ، وَإِنَّا، إِنْ شَاءَ اللهُ، بِكُمْ لَاحِقُونَ، اَللَّهُمَّ، اغْفِرْ لِأَهْلِ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ»۔ترجمہ:سلامتی ہو تم پر اے مومنین! تمہارے پاس وہ چیز آئی جس کا تم سے وعدہ کیا گیا یعنی ثواب و عذاب کل کو یعنی قیامت کے دن کو تمہیں ایک معین مدت تک مہلت دی گئی ہے اور یقیناً ہم بھی اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تم سے ملنے ہی والے ہیں۔ اے اللہ! بقیع غرقد والوں کو بخش دے۔(مسلم:974) حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :سات چیزیں ایسی ہیں جن کا اجر بندے کو اُس کی موت بعد بھی قبر میں ملتا رہتاہے:جس نے کوئی علم سکھایا یا کوئی نہر بنائی،یا کنواں کھودا،یادرخت اُگایا یا مسجد بنائی،یا قرآن کریم کا کسی کو وارث بنایا(یعنی قرآن کریم پڑھایا یا اُس کی ملکیت میں قرآن دیا)یا کوئی اولاد چھوڑی جو اُس کیلئےمرنے کے بعد مغفرت کی دعاء کرے۔سَبْعٌ يَجْرِي لِلْعَبْدِ أَجْرُهُنَّ مِنْ بَعْدِ مَوْتِهِ، وهُو فِي قَبْرِهِ: مَنْ عَلَّمَ عِلْمًا، أَوْ كَرَى نَهْرًا، أَوْ حَفَرَ بِئْرًا، أَوْ غَرَسَ نَخْلا، أَوْ بَنَى مَسْجِدًا، أَوْ وَرَّثَ مُصْحَفًا، أَوْ تَرَكَ وَلَدًا يَسْتَغْفِرُ لَهُ بَعْدَ مَوْتِهِ۔(مسند البزّار:7289) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : بیشک اللہ تعالیٰ (مرنے کے بعد)بندے کو کسی (بڑے) درجہ تک پہنچادیتے ہیں تو وہ کہتا ہے:اے میرے پروردگار! میرے لئے یہ (عظیم)درجہ کہاں سے آیا؟اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : تمہاری اولاد کے تمہارے لئے استغفار کرنے کی وجہ سے۔إِنَّ اللَّهَ لَيُبَلِّغُ الْعَبْدَ الدَّرَجَةَ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ، أَنَّى لِي هَذِهِ الدَّرَجَةُ؟ فَيَقُولُ: بِاسْتِغْفَارِ وَلَدِكَ لَكَ۔(طبرانی اوسط:5108) حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :