کتاب الجنائز |
|
چوتھی چیز:پانی بہانا: میت کے جسم پر تین مرتبہ پانی بہایاجائے گا : پہلی اور دوسری مرتبہ بیری کے پتوں میں پکا ہوا پانی اور تیسری مرتبہ کافور ملا ہوا پانی بہائیں گے ۔ (درسِ ترمذی : 3/275) پانی بہانے کی تفصیل یہ ہے : وضو کے بعد پانی بہانے سے قبل میت کے سر کو (اور اگر مرد ہے تو ڈاڑھی کو بھی )صابن وغیرہ سے خوب مَل کر دھویا جائے گا ۔پھر مُردے کو بائیں کروٹ پر لٹا کر بیری کے پتوں میں پکایا ہوا نیم گرم پانی دائیں کروٹ پر تین دفعہ سر سے پیر تک اتنا ڈالیں گے کہ نیچے کی جانب یعنی بائیں کروٹ پر پہنچ جائے ۔ پھر دائیں کروٹ پر لٹا کر اسی طرح سر سے پیر تک تین دفعہ اتنا پانی ڈالیں گے کہ نیچے کی جانب یعنی دائیں کروٹ تک پانی پہنچ جائے ۔ اُس کے بعد میت کو اپنے بدن سے ٹیک لگاکر ذرا سا بٹھانے کے قریب کرکے اُس کے پیٹ کو اوپر سے نیچے کی طرف آہستہ آہستہ مَلیں اور دبائیں گے اگر کچھ فُضلہ خارج ہو تو صرف اُس کو صاف کردیا جائے گا ، وضو اور غسل کو دہرانے کی ضرورت نہیں ، اس لئے کہ اس سے وضو اور غسل میں کوئی نقصان نہیں ہوتا ۔ بس یہاں تک غسل مکمل ہوگیا ۔اب آخر میں میت کو بائیں کروٹ پر لٹا کر کافور مِلا ہوا پانی دائیں کروٹ پر سر سے پیر تک تین دفعہ خوب اچھی طرح بہادیا جائے گا تاکہ نیچے تک اچھی طرح پہنچ جائے ۔ اُس کے بعد کسی کپڑے سے میت کے بدن کو خشک کرکے اوپر کا گیلا کپڑا بدل دیں گے ۔ (احکامِ میت : 67) فائدہ: میت کو غسل دینے کے بعد خود بھی غسل کرلینا مستحب ہے ۔ (رد المحتار : 2/202) (احکامِ میت : 69)