Deobandi Books

کتاب الجنائز

176 - 255
بِالنُّجُومِ، وَالنِّيَاحَةُ، وَقَالَ:«النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا، تُقَامُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَيْهَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ، وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ»۔(مسلم:934)
حضرت ابن عباس ﷠کہتے ہیں کہ جب رسول کریم ﷺ کی صاحبزادی حضرت زینب﷝ کا انتقال ہوا تو  تو نبی کریمﷺنے(اُنہیں مخاطَب کرتے ہوئے) اِرشاد فرمایا:  جاؤ!ہمارے بہترین سلَف حضرت عثمان بن مظعون﷜کے ساتھ لاحق ہوجاؤ۔عورتیں رونے لگیں حضرت عمر﷜(رونے والی)عورتوں کو کوڑے سے مارنے لگے، آنحضرت ﷺ نے حضرت عمر ﷜سے فرمایا:انہیں چھوڑدو، رونے دو۔(پھر عورتوں سے فرمایا ) تم لوگ اپنے آپ کو شیطان کی آواز سے دور رکھو (یعنی چلا چلا کر اور بیان کر کے ہرگز نہ رونا) پھر فرمایا : جو کچھ آنکھوں سے (یعنی آنسو) اور دل سے (یعنی رنج و غم) ظاہر ہو یہ اللہ کی طرف سے ہے اور رحمت کا سبب ہے۔ (یعنی یہ چیزیں اللہ کی پسندیدہ ہیں) اور جو کچھ ہاتھوں سے(یعنی گریبان پھاڑنا چہرہ نوچنا اور پیٹنا)اور زبان سے(نوحہ اور بین کرنا ،گلہ شکوہ اور بے صبری کی باتیں کرنا)ظاہر ہو وہ شیطان کی طرف سے ہے۔مَاتَتْ رُقَيَّةُ ابْنَةُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: الْحَقِي بِسَلَفِنَا الْخَيْرِ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ، قَالَ: وَبَكَتِ النِّسَاءُ، فَجَعَلَ عُمَرُ يَضْرِبُهُنَّ بِسَوْطِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُمَرَ:دَعْهُنَّ يَبْكِينَ، وَإِيَّاكُنَّ وَنَعِيقَ الشَّيْطَانِ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَهْمَا كَانَ مِنَ القَلْبِ وَالْعَيْنِ، فَمِنَ اللهِ وَالرَّحْمَةِ، وَمَهْمَا كَانَ مِنَ اليَدِ وَاللِّسَانِ، فَمِنَ الشَّيْطَانِ۔(مسند احمد :3103)
حضرت عمران بن حصین اور حضرت ابوبرزہ ﷠دونوں روایت کرتے ہیں کہ (ایک روز) ہم لوگ رسول کریم ﷺ کے ہمراہ ایک جنازے کے ساتھ چلے (چنانچہ) آپ ﷺ نے کچھ ایسے لوگوں کو دیکھا جنہوں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرست 2 1
3 كتاب الْجَنَائِز 27 1
4 مریض کی عیادت 27 1
5 عیادت کا معنی : 27 4
6 عیادت کا حکم : 27 4
7 کافر کی عیادت کا حکم : 28 4
8 فاسق کی عیادت کا حکم : 30 4
9 عیادت کب کی جائے گی : 30 4
10 ﴿احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں عیادت کے فضائل﴾ 32 1
11 پہلی فضیلت :عیادت کرنے والا جنت کی میوہ خوری میں ہوتا ہے: 32 10
12 دوسری فضیلت:عیادت کرنے والے کو حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ کی عیادت کے برابر قرار دیا ہے: 32 10
13 تیسری فضیلت: ستر ہزارفرشتے عیادت کرنے والوں کیلئے دعاء اور اِستغفارکرتے ہیں : 33 10
14 چوتھی فضیلت:عیادت کرنے والے کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں : 35 10
15 پانچویں فضیلت:جنّت میں اُس کیلئے ایک باغ مقرر ہوجاتا ہے: 35 10
16 چھٹی فضیلت:فرشتے دن بھر اُس کی حفاظت کرتے رہتے ہیں : 36 10
17 ساتویں فضیلت: ستر سال کی مسافت کے بقدر جہنم سے دوری: 36 10
18 آٹھویں فضیلت:عیادت کرنے والے کیلئے فرشتے کی دعاء : 36 10
19 نویں فضیلت: عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی رحمت میں ڈوب جاتا ہے : 37 10
20 دسویں فضیلت:عیادت کرنا ایک دن کے روزے کے ثواب کے برابر ہے: 37 10
21 گیارہویں فضیلت:عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کے قُدس کے سائے میں ہوتا ہے: 38 10
22 بارہویں فضیلت:عیادت کرنا جنازے کے پیچھے جانے سےبھی بہتر ہے: 38 10
23 تیرہویں فضیلت:مریض کی عیادت افضل ترین نیکی ہے: 38 10
24 چودہویں فضیلت:عیادت کیلئے ایک گھڑی بیٹھنا ایک ہزار سال کی عبادت کے برابر ہے: 38 10
25 پندرہویں فضیلت:ہر قدم پر ایک نیکی کا ملنااور گناہ کا معاف ہوجانا : 39 10
26 سولہویں فضیلت:عیادت کرنے والا اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں ہوتا ہے: 39 10
27 سترہویں فضیلت:عیادت پر جنّت واجب ہونے کی ایک خاص شکل: 40 10
28 ﴿عیادت کے آداب اور اُس کا طریقہ کار﴾ 41 1
29 پہلا ادب :تسلّی دینا : 42 28
30 دوسرا ادب :بیمار کے سرہانے بیٹھنا : 42 28
31 تیسرا ادب :مریض کو اِسلام کی دعوت دینا : 43 28
32 چوتھا ادب :عیادت کیلئے پیدل جانا : 43 28
34 پانچواں ادب :باوضو عیادت کرنا : 45 28
35 چھٹا ادب :مریض کے پاس کم بیٹھنا اور جلدی اُٹھ جانا: 45 28
36 ساتواں ادب :مریض کےپاس شور شرابے سے گریز کرنا : 47 28
37 آٹھواں ادب :عیادت صرف اللہ کی رضاء کیلئے کرنا: 47 28
38 نواں ادب :عیادت کیلئے صبح جانا: 48 28
39 دسواں ادب :مریض سے سلام اور مصافحہ کرنا : 48 28
40 گیارہواں ادب :مریض کے سر یا ہاتھ پر ہاتھ رکھنا : 49 28
41 بارہواں ادب :مریض کی خیریت دریافت کرنا : 50 28
42 تیرہواں ادب :عیادت ایک مرتبہ کرنا : 50 28
43 چودہواں ادب :عیادت میں تاخیر نہ کرنا : 51 28
44 پندرہواں ادب :مریض اگر مغلوب الحال ہو تو عیادت نہ کرنا : 52 28
45 سولہواں ادب :مریض کو اُس کی پسند کی چیز کھلانا جبکہ اُس کے لئے وہ نقصان دہ نہ ہو: 52 28
46 سترہواں ادب :مریض کو کسی چیز کے کھانے پر مجبور نہیں کرنا چاہیئے : 53 28
47 اٹھارہواں ادب :مریض کے پاس کوئی چیز نہ کھانا : 54 28
48 انیسواں ادب :مریض سے اپنے لئے دعاء کرانا : 54 28
49 بیسواں ادب :بیمار کی خدمت خود اپنے ہاتھوں سے کرنا: 55 28
50 اکیسواں ادب :مریض کو دعاء دینا : 55 28
51 ﴿عیادت سے متعلّق چند عمومی کوتاہیاں اور اُن کی اِصلاح﴾ 56 1
52 پہلی کوتاہی :عیادت کو غیر ضروری اور غیر اہم سمجھنا: 56 51
53 دوسری کوتاہی :صرف جاننے والوں کی عیادت کرنا : 57 51
54 تیسری کوتاہی :مکافات کے طور پر عیادت کرنا : 57 51
55 چوتھی کوتاہی :مریض کے پاس دیر تک بیٹھنا: 58 51
56 پانچویں کوتاہی :غیر مناسب وقت میں عیادت کرنا : 58 51
57 چھٹی کوتاہی :مریض کے ساتھ مایوس کُن لہجہ اپنانا: 59 51
58 ساتویں کوتاہی :غلط مشورہ دینا : 59 51
59 آٹھویں کوتاہی :مریض کیلئے کچھ لے جانے کو ضروری سمجھنا: 60 51
60 نویں کوتاہی :مریض کے سامنےکچھ کھانا: 60 51
61 دسویں کوتاہی :مریض کو کسی چیز کے کھانے پر مجبور کرنا: 60 51
62 گیارہویں کوتاہی :مریض کو اُس کی آرامگاہ سے نکالنا: 61 51
63 ﴿احادیثِ طیّبہ سے ماخوذعیادت کی کچھ دعائیں﴾ 61 1
64 پہلی دعاء :” لَاَ بَأْسَ، طَهُورٌ “ : 62 63
65 دوسری دعاء : ” أَذْهِبِ الْبَأسَ رَبَّ النَّاسِ “ : 62 63
66 تیسری دعاء :” بِاسْمِ اللهِ، تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا “ : 62 63
67 چوتھی دعاء:” مُعَوِّذَات“ : 63 63
68 پانچویں دعاء:” أَعُوذُ بِاللهِ وَقُدْرَتِهِ “: 63 63
69 چھٹی دعاء:” بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ “: 64 63
70 ساتویں دعاء:” أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ “: 64 63
71 آٹھویں دعاء : ” أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ “: 65 63
72 نویں دعاء:” اللَّهُمَّ اشْفِهِ اللَّهُمَّ عَافِهِ “: 65 63
73 دسویں دعاء:” مِنْ شَرِّ كُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ “ : 66 63
74 گیارہویں دعاء:” رَبُّنَا اللَّهُ الَّذِيْ فِي السَّمَاءِ “ : 66 63
75 بارہویں دعاء:” أَذْهِبْ عَنِّي الْهَمَّ وَالْحَزَنَ“ : 67 63
76 بیمار اور بیماری کے فضائل و اعمال 68 1
77 ﴿مَرَض اور مریض کے فضائل احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں﴾ 68 76
78 پہلی فضیلت :مریض کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا خیر و بھلائی کا اِرادہ ہوتا ہے: 68 76
79 دوسری فضیلت :بیماری انسان کیلئے گناہوں کا کفارہ ہوتی ہے: 68 76
80 تیسری فضیلت :بیماری انسان کیلئے آئندہ کے اعتبار سے نصیحت ہوتی ہے: 71 76
81 چوتھی فضیلت :بخار انسان کو گناہوں کی گندگیوں سے پاک صاف کردیتا ہے: 71 76
82 پانچویں فضیلت:دنیا کا بخار آخرت کی آگ کا بدلہ بن جاتا ہے: 72 76
83 چھٹی فضیلت :بیمار کیلئے حالتِ صحت کے معمولات کا ثواب جاری رہتا ہے : 72 76
84 ساتویں فضیلت:آنکھوں کی بینائی چھن جانے پر صبر کا بدلہ جنت ہے: 74 76
85 آٹھویں فضیلت:بیماری رفعِ درجات کا ذریعہ بھی ہوتی ہے: 74 76
86 نویں فضیلت: مصائب پر صبر کرنے والوں کو قابلِ رشک اجر ملتا ہے: 74 76
87 دسویں فضیلت: پیٹ کے امراض میں مرنے والا عذابِ قبر سے محفوظ رہتا ہے: 75 76
88 گیارہویں فضیلت:بیمار کی دعاء فرشتوں کی طرح ہوتی ہے: 75 76
89 بارہویں فضیلت:بیمار اللہ تعالیٰ کے عرش کے سائے میں ہوتا ہے : 75 76
90 تیرہویں فضیلت:بیمار مستجاب الدعوات ہوتا ہے: 75 76
91 ﴿بیماری کی حالت میں مریض کیلئے کچھ اہم اعمال﴾ 76 1
92 پہلا عمل :صبر وتحمل : 76 91
93 دوسرا عمل: توکّل : 77 91
94 تیسرا عمل :امیدِ ثواب: 79 91
95 چوتھا عمل :کثرتِ دعاء کا اہتمام : 80 91
96 پانچواں عمل:دعاءِ عافیت : 80 91
97 چھٹا عمل :موت کی تمنا نہ کرنا: 81 91
98 ساتواں عمل:امیدِ مغفرت : 82 91
99 آٹھواں عمل: حقوقِ واجبہ کی وصیت: 83 91
100 تعزیت کے فضائل اور آداب 84 1
101 تعزیت کا حکم : 84 100
102 صبر کرنے کا اجر و ثواب : 84 100
103 اولاد کے مَرنے پر صبر کے فضائل: 86 100
104 دوزخ سے حفاظت: 86 100
105 جنّت میں داخلہ: 88 100
106 جنت میں گھر ”بیت الحمد“ کا ملنا : 92 100
107 ” إِنَّا لِلَّهِ “کہنے کے فضائل : 92 1
108 پہلی فضیلت: اللہ تعالیٰ کی خصوصی عنایات ،مہربانیاں اورہدایت کی نعمت کا حاصل ہونا : 93 107
109 دوسری فضیلت:ہر مرتبہ استرجاع پر ازسرِ نَو اجر ملتا ہے: 93 107
110 تیسری فضیلت:نقصان کا تدارک ،انجام کی بہتری اور بہترین بَدَل کا حاصل ہونا : 93 107
111 چوتھی فضیلت:مصیبت کا نعم البدل حاصل ہوتا ہے: 94 107
112 پانچویں فضیلت :مصیبت پر اجر ملتا ہے : 94 107
113 چھٹی فضیلت : اِنَّا للہ پڑھنا اِس امّت کی خصوصیت ہے : 95 107
114 ساتویں فضیلت :جنّت کے مقدّس باغات کا ملنا : 95 107
115 آٹھویں فضیلت :جنّت کا محل ملنا : 96 107
116 تعزیت کے فضائل : 96 1
117 پہلی فضیلت:مصیبت زدہ کے بقدر ثواب ملے گا : 96 116
118 دوسری فضیلت: جنّت میں عُمدہ لِباس پہنایا جائے گا : 97 116
119 تیسری فضیلت:قابلِ رشک سبز جوڑا پہنایا جائے گا : 97 116
120 چوتھی فضیلت: قیامت کے دن عزّت کےجوڑے پہنائے جائیں گے: 97 116
121 پانچویں فضیلت:جہنم سے خلاصی اور جنّت میں داخلہ نصیب ہوگا: 97 116
122 چھٹی فضیلت:قیامت کے دن عرشِ الٰہی کا سیہ نصیب ہوگا: 98 116
123 ساتویں فضیلت:تقویٰ کا لِباس پہنایا جائے گا: 99 116
124 تعزیت کے آداب: 99 1
125 تعزیت ایک ہی مرتبہ ہونی چاہیئے : 99 124
126 میّت کے گھر والوں کیلئے کھانے کا انتظام: 99 124
127 میت کے گھر والوں کی جانب سے عمومی دعوت: 100 124
128 تعزیت کی دعاء : 102 124
129 کیا میت کیلئے ہاتھ اُٹھاکر دعاء کرناجائز ہے؟ 102 124
130 شھید کی اقسام اور احکام 105 1
131 شہید کا معنی : 105 130
132 شہید کے فضائل 105 130
133 پہلی فضیلت: شہداء زندہ ہیں: 105 132
134 دوسری فضیلت:شہادت ایک لذیذ موت ہے: 106 132
135 تیسری فضیلت:شہداء بغیر کسی حساب کے جنّت میں داخل ہوں گے: 109 132
136 چوتھی فضیلت:شہادت گناہوں کا کفارہ ہے: 109 132
137 پانچویں فضیلت:شہید پر فرشتے اپنے پروں سے سایہ کرتے ہیں: 110 132
138 چھٹی فضیلت:شہادت کا صلہ جنّت ہے: 111 132
139 ساتویں فضیلت:شہداء کیلئے جنّت میں حسین محل ہے: 111 132
140 آٹھویں فضیلت:شہید کیلئے جنت الفردوس مقرر کی گئی ہے : 112 132
141 نویں فضیلت:شہید کو ستر افراد کی شفاعت کا حق دیا جائے گا : 112 132
142 دسویں فضیلت:شہید کی قبر پر مسلسل نور برستا رہتا ہے: 113 132
143 گیارہویں فضیلت:شہید کے نو خصوصی انعام : 113 132
144 بارہویں فضیلت:شہید کی جان نہایت آسانی کے ساتھ نکلتی ہے: 114 132
145 تیرہویں فضیلت:شہید اجرِ کثیر کا مستحق ہوتا ہے : 115 132
146 چودہویں فضیلت:شہید کے زخم سے قیامت کے دن مشک کی خوشبو آئے گی: 115 132
147 شہید کی کرامات کے چند واقعات 116 130
148 شہید کے مبارک جسد کی بھڑوں کے چھتے کے ذریعہ حفاظت: 116 147
149 شہید کے جسم کا محفوظ اور صحیح سالم رہنا: 119 147
150 مرنے کے بعد شہید کا وصیت کرنا : 120 147
151 ﴿شہداء کی اقسام﴾ 123 130
155 پہلی قسم : یعنی شہیدِ کامل کے احکام : 124 151
156 شہید کو اُسی کپڑے میں دفنایا جائے گا : 124 151
157 جسم کی زائد چیزوں کو اُتار لیا جائے گا: 125 151
158 غسل نہیں دیا جائے گا: 125 151
159 نمازِ جنازہ عام میت کی طرح پڑھائی جائے گی: 125 151
160 شہادت کے احکام کے جاری کرنے کی شرائط: 125 151
161 دوسری قسم: یعنی صرف دنیا کے شہید کے احکام : 126 151
162 تیسری قسم: یعنی شہیدِ آخرت کے احکام : 129 151
163 شہید ِ آخرت کی صورتیں : 129 130
164 طاعون کی بیماری میں مرنے والا: 129 163
165 پیٹ کی بیماری: 130 163
166 ڈوب جانا : 130 163
167 نمونیہ : 130 163
168 جل جانا: 130 163
169 کنوار پن ،حالتِ حمل اور وضعِ حمل: 130 163
170 دب کر مرنا: 131 163
171 شہادت کی سچی طلب : 131 163
172 ٹی بی کی بیماری میں مرنا : 131 163
173 پردیس کی موت: 131 163
174 بخار: 131 163
175 زہریلے جانور کا ڈس لینا: 132 163
176 اُچھو لگ جانا : 132 163
177 کسی درندے کا نشانہ بن جانا: 132 163
178 سواری سے گرنا یا ایکسیڈنٹ ہوجانا: 132 163
179 اونچی جگہ سے گر کر مرنا : 132 163
180 جہاد میں طبعی موت مرجانا: 133 163
181 مال کی حفاظت میں مرجانا : 133 163
182 دین کی حفاظت میں مرجانا: 133 163
183 جان کی حفاظت میں مرجانا: 134 163
184 اہل و عیال کی حفاظت میں مرجانا: 134 163
185 مظلوم کا ظلم کی مدافعت میں مرجانا: 134 163
186 بے گناہ قید خانے میں مرجانا: 134 163
187 ضبطِ عشق میں مرجانا: 134 163
188 طلبِ علم کی راہ میں مرجانا: 134 163
189 حالتِ حمل اور دودھ پلانے کے زمانے میں عورت کا مرجانا : 135 163
190 طاعون زدہ علاقے میں ثابت قدم رہنا : 135 163
191 اِسلامی سرحدوں کی حفاظت میں مرجانا : 135 163
192 ظالم حکمران کے سامنے حق گوئی میں مر جانا : 136 163
193 عورت کیلئے سوکن پر صبر کرنا : 136 163
194 دن میں پچیس مرتبہ موت اور اُس کے بعد کی زندگی میں برکت کا سوال کرنا : 136 163
195 بیس مرتبہ موت کو یاد کرنا : 136 163
196 چاشت کی نماز،مہینے کے تین روزے اور وتر کی پابندی کرنا : 137 163
197 سنت کو مضبوطی سے تھامنا : 137 163
198 سچا اور امانت دار تاجر: 137 163
199 بیماری میں چالیس مرتبہ آیتِ کریمہ پڑھنا : 138 163
200 غلّہ فراہم کرنے والا: 138 163
201 اللہ کی رضاء کیلئے اذان دینے والا : 138 163
202 گھر والوں کیلئے حلال کمانا اور اُن میں دین کو قائم کرنا : 138 163
203 برفیلے ٹھنڈے پانی سے غسل کرنا : 139 163
204 نبی کریمﷺپر سو مرتبہ درود شریف پڑھنا : 139 163
205 سورۃ الحشر کی آخری تین آیات کا صبح شام پڑھنا : 139 163
206 جمعہ کے دن یا شب میں انتقال ہونا : 139 163
207 وضو کی حالت میں مرنا : 140 163
208 سمندر ی سفر میں چکر اور قے کا آنا : 140 163
209 زندگی کو مہمان نوازی میں گزارنا : 140 163
210 پاکی کی حالت میں سونا: 140 163
211 سید الاستغفار پڑھنا : 141 163
212 صبح شام کی ایک دعاء پڑھنے پر شہادت نصیب ہونا : 141 163
213 سورۃ الحشر پڑھ کر سونا : 141 163
214 اللہ کے راستے میں ایک ہزار آیات کی تلاوت کرنا: 141 163
215 توحید و رسالت کی گواہی،نماز،زکوۃاور روزوں کا اہتمام کرنا: 142 163
216 وصیت کرکے مرنا : 142 163
217 پابندی سے ہر رات سورہ یٓس پڑھنے والا : 142 163
218 اللہ کے راستے میں جسم پرپھوڑا یا دانہ نکل جانا : 142 163
219 مدینہ منوّرہ میں میں مرنا : 143 163
220 میت کے احکام 143 1
221 ﴿زندگی میں موت سے متعلّق احکام﴾ 143 220
222 ﴿پہلا حکم : ہر وقت موت کی تیاری ﴾ 143 220
223 ﴿دوسرا حکم:وصیت تیار کرکے رکھنا ﴾ 144 220
224 ﴿تیسرا حکم :موت کو یاد کرتے رہنا ﴾ 145 220
225 ﴿چوتھا حکم : لمبی لمبی اُمیدوں سے احتراز﴾ 149 220
226 ﴿پانچواں حکم : اللہ تعالیٰ سے ملاقات کو پسند کرنا ﴾ 157 220
227 ﴿چھٹا حکم : اللہ تعالیٰ سے حسنِ ظن رکھنا﴾ 159 220
228 ﴿ساتواں حکم: زندگی میں اپنی بیٹھک اچھے لوگوں کے ساتھ رکھنا ﴾ 160 220
229 ﴿موت کے قریب کے احکام﴾ 161 1
230 زندگی سے مایوس شخص کے لئے کرنے کے کام: 161 229
231 ﴿پہلا حکم :نزع کے وقت کی دعاء پڑھنا ﴾ 163 229
232 ﴿دوسرا حکم : قبلہ رُخ لٹانا﴾ 163 229
233 ﴿تیسرا حکم : کلمہ کی تلقین کرنا ﴾ 164 229
234 تلقین کا حکم : 164 229
235 تلقین کا طریقہ : 164 229
236 تلقین کتنی مرتبہ ہونی چاہیئے : 165 229
237 تلقین کس چیز کی ہو نی چاہیئے: 165 229
238 ﴿چوتھا حکم :سورۂ یٓس اور سورۂ رعد کی تلاوت کرنا ﴾ 165 229
239 ﴿پانچواں حکم : نیک اور صالح لوگوں کا قریب ہونا﴾ 166 229
240 ﴿چھٹا حکم : دنیا کی باتیں نہ کی جائیں ﴾ 166 229
241 ﴿موت کے بعدکے احکام﴾ 166 1
242 ﴿پہلا حکم :صبر کا دامن تھامنا ﴾ 167 241
243 اصل صبر کسے کہتے ہیں : 167 241
244 ﴿دوسرا حکم : نوحہ اور ماتم سے اجتناب ﴾ 168 241
245 غم کے منانے کا صحیح اور غلط طریقہ : 169 241
246 آنکھ کے آنسو اور دل کا غم جائز ہے : 170 241
247 نوحہ کی مُمانعت اور اُس کی سخت وعیدیں : 173 241
248 ﴿تیسراحکم: جسمانی ہیئت کی درستگی ﴾ 178 241
249 ﴿چوتھا حکم : میت کو ڈھانپنا ﴾ 178 241
250 ﴿پانچواں حکم : میت کے قریب خوشبو سلگانا ﴾ 179 241
251 ﴿چھٹا حکم : ناپاک لوگوں کا دور رہنا ﴾ 179 241
252 ﴿ساتواں حکم : غسل سے قبل میت کے قریب تلاوت نہ کرنا ﴾ 179 241
253 ﴿آٹھواں حکم : اعزا و اقارب اور دوست و احباب میں موت کی اطلاع کرنا﴾ 179 241
254 ﴿نواں حکم : تجہیز و تکفین میں جلدی کرنا﴾ 180 241
255 ﴿دسواں حکم :غسل دینا﴾ 181 241
256 غسل دینے کی فضیلت: 181 241
257 غسل کا حکم : 183 241
258 غسل کون دے ؟ 184 241
259 غسل اور صلوۃ کے اعتبار سے میت کے مراتب: 184 241
260 غسل لازم ہونے کی شرائط : 185 241
261 غسل دینے والے کے لئے چند آداب : 185 241
262 غسل دینے کا پانی : 186 241
263 میت کو غسل دینے کا مسنون طریقہ: 187 241
266 ﴿گیارہواں حکم : کفن دینا﴾ 190 241
267 مَرد و عورت کا کفن : 190 241
268 کفن کے کپڑوں کی مقداریں : 190 241
269 کفن کی اقسام: 191 241
270 کفن کس طرح کا ہونا چاہیئے ؟ 192 241
271 کفنانے کا طریقہ : 192 241
272 ﴿بارہواں حکم :جنازہ کی چار پائی تیار کرنا ﴾ 196 241
273 ﴿تیرہواں حکم : نماز جنازہ پڑھنا ﴾ 196 241
274 نمازِ جنازہ کی فضیلت: 196 241
275 نماز جنازہ کا حکم : 197 241
276 نماز جنازہ کا وقت : 197 241
277 نمازِ جنازہ کے فرائض : 199 241
278 نمازِ جنازہ کی شرائط : 199 241
279 نمازِ جنازہ کی سنتیں : 201 241
280 نمازِ جنازہ کا طریقہ : 201 241
281 نمازِ جنازہ کے طریقے میں فقہاء کا اختلاف : 201 241
282 نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ پڑھی جائے گی یا نہیں ؟ 202 241
283 نماز ِ جنازہ پڑھانے کا کون زیادہ حقدار ہے ؟ 202 241
284 نمازِ جنازہ میں امام کہاں کھڑا ہو؟ 203 241
285 متعدد میتوں پر نماز جنازہ کا طریقہ : 203 241
286 مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنا : 204 241
287 نماز جنازہ کہاں پڑھنا مکروہ ہے : 205 241
288 شہید کی نمازِ ِ جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں : 205 241
289 غائبانہ نماز جنازہ : 205 241
290 تکبیراتِ جنازہ میں کمی یا زیادتی کرنا : 206 241
291 نمازِ جنازہ کو مکرر پڑھنا : 206 241
292 قبر پر نماز جنازہ پڑھنا : 207 241
293 ﴿چودہواں حکم :جنازہ کو اُٹھانا﴾ 207 241
294 جنازے کواُٹھانے کی فضیلت : 207 241
295 جنازے کو اُٹھانے اور لے جانے کے آداب : 208 241
296 جنازے کو اُٹھانے کا طریقہ کار : 209 241
297 میت کو ایک شہر سے دوسرے شہر میں منتقل کرنا : 209 241
298 ﴿پندرہواں حکم :قبر کی تیاری ﴾ 209 241
299 قبر کھودنے والے کی فضیلت : 209 241
300 قبر کی گہرائی ، لمبائی اور چوڑائی : 210 241
301 قبر کی قسمیں : 211 241
302 نبی کریمﷺکیلئے کون سی قبر کھودی گئی تھی: 211 241
303 میت کو تابوت میں رکھنا : 212 241
304 ﴿سولہواں حکم :دفن کرنا﴾ 212 241
305 قبرمیں اتارنے والے کی فضیلت : 212 241
306 دفن کرنے کا حکم : 213 241
307 میت کو قبر میں اُتارنے کا طریقہ اور اُس کی دعاء: 213 241
308 قبر میں اُتار تے ہوئے پردہ کرنا: 214 241
309 میت کو قبر میں کس طرح لٹا یا جائے ؟ 214 241
310 قبر کو کس طرح بند کیا جائے گا ؟ 215 241
311 رات کو دفنانا : 215 241
312 قبر میں میت کے نیچے کچھ بچھانا : 216 241
313 قبر پرمٹی ڈالنے کا طریقہ : 216 241
314 قبر پرمٹی ڈالنے کی دعاء : 217 241
319 قبر کو کس طرح بنایا جائے ؟ 219 241
320 قبر کو پختہ بنانا اور اُس پر عمارت قائم کرنا: 220 241
321 قبر پر کتبہ لگانا : 223 241
322 ﴿سترہواں حکم :دفن کے بعد ﴾ 224 241
323 تدفین کے بعد کے اعمال : 224 1
324 (1)— کچھ دیر ٹہرنا: 224 323
325 (2)— میت کے لئے ثابت قدمی کی دعاء کرنا: 224 323
326 (3)— میت کے لئے استغفار کرنا: 225 323
327 (5)— میت کو اچھے الفاظ میں یاد کرنا : 225 323
328 (4)— سورۃ البقرہ کی ابتدائی اور آخری آیات کا پڑھنا: 225 323
329 (6)— ایصالِ ثواب: 228 323
330 (7)— میّت کے دَین کو اداء کرنا : 230 323
331 (8)— وقتاً فوقتاً قبر کی زیارت کرتے رہنا : 232 323
333 قبر پرپانی چھڑکنا : 218 241
334 قبروں کی زیارت 233 1
335 زیارتِ قبور کی ابتدائی مُمانعت اور اُس کا منسوخ ہونا : 233 334
336 شروع میں زیارتِ قبور سے منع کرنے کی وجہ : 234 334
337 مَردوں کیلئے زیارتِ قبور کا حکم : 235 334
338 عورتوں کیلئے قبروں کی زیارت کا حکم : 235 334
339 زیارتِ قبور کے درجات : 236 334
340 قبروں کی زیارت کس دن کی جائے : 236 334
341 اولیاء و صلحاء کی قبور کی زیارت کے لئے سفر کرنا : 237 334
342 مسئلہ شدِّ رِحال: 238 334
343 قبروں کی زیارت کا طریقہ: 239 334
344 زیارتِ قبور کے وقت کے کچھ اعمال : 240 1
345 قرآن کریم کی تلاوت کرنا : 240 344
346 سورہ اخلاص کا پڑھنا : 240 344
347 سورہ یٰسٓ کا پڑھنا : 241 344
348 سورۂ فاتحہ ،اخلاص اور تکاثر پڑھنا: 243 344
349 سورۂ فاتحہ اور آخری تینوں قُل پڑھنا: 243 344
350 زیارتِ قبور کے فوائد: 243 1
351 پہلا فائدہ:اتباعِ سنّت: 244 350
352 دوسرا فائدہ:آخرت کی یاد دہانی: 244 350
353 تیسرا فائدہ:دنیا سے بے رغبتی: 244 350
354 چوتھا فائدہ : نصیحت ہونا : 245 350
355 پانچواں فائدہ :خیر و بھلائی میں اضافہ کا سبب: 246 350
356 چھٹا فائدہ : دل کی نرمی : 246 350
357 ساتواں فائدہ : عبرت کا حاصل ہونا: 247 350
358 زیارتِ قبور کے آداب: 248 1
359 بیہودہ بات سے اجتناب: 249 358
360 اہلِ قبور پر سلامتی بھیجنا : 249 358
361 اہلِ قبور کیلئے مغفرت کی دعاء کرنا: 250 358
362 اہلِ قبور کیلئے رحمت کی دعاء کرنا: 253 358
363 اہلِ قبور کیلئے عافیت کی دعاء : 253 358
364 زیارتِ قبور کی دعائیں: 254 358
365 جنائز کا معنی : 27 3
Flag Counter