نبی کے نام اور شخصیت سے زیادہ اہم معاملہ منصب نبوت ہے۔ یہاں ہم ایک ایسے قول کا ذکر کرنا چاہتے ہیں جو حضرت عائشہؓ سے روایت کیاگیا ہے اور جس پر جماعت احمدیہ نے اپنے عقیدۂ اجرائے نبوت کے لئے بہت انحصار کیا ہے۔ روایت یہ ہے کہ حضرت عائشہؓ نے فرمایا کہ: ’’قولوا خاتم الانبیاء ولا تقولوا لا نبی بعدہ‘‘ یعنی نبی کریمﷺ کے متعلق یہ کہنا چاہئے کہ وہ خاتم الانبیاء تھے۔ لیکن یہ نہ کہنا چاہئے کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں۔ جماعت احمدیہ کے قادیانی فرقے کا استدلال یہ ہے کہ اس قول سے ظاہر ہوتا ہے کہ نبی کریمؐ کے زمانے میں آیت خاتم النبیین کا یہ مفہوم نہ سمجھا جاتا تھا کہ محمد رسول اﷲﷺ کے بعد کوئی نبی نہ آئے گا اور اس سے غیر تشریعی امتی وغیرہ نبوت کے حق میں دلیل قائم ہوتی ہے۔ اس قول کے بارے میں لاہوری جماعت کے قائد مولوی محمد علی نے کوئی واضح رویہ اختیار نہیں کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر تو اس قول کے معنی یہ ہیں کہ محمد رسول اﷲﷺ کے بعد نبی آسکتے ہیں تو یہ بات چونکہ آیت خاتم النبیین کی اس تفسیر کے خلاف ہے جو نبی کریمؐ نے خود حدیث لا نبی بعدی میں کی ہے۔ اس لئے اس قول کو رد کرنا چاہئے۔ لیکن مولوی صاحب کے نزدیک حضرت عائشہؓ کے قول کو رد کرنا ضروری نہیں ہے۔ کیونکہ اس کی یہ تاویل ہوسکتی ہے کہ آپ کامنشاء یہ تھا کہ لا نبی بعدہ تو تفسیر ہی ہے اور یہ تفسیر ایسی جامع نہیں۔ جیسا خدا کا قول خاتم النبیین۔ کیونکہ یہ صرف خاتم النبیین کے ایک ہی پہلو کی تفسیر ہے اور درحقیقت نبوت کا دروازہ بند کرنے کے لئے اسی ایک پہلو کی تفسیر کی ضرورت تھی۔ دوسرے پہلو کی تفسیر آنحضرتﷺ کے اقوال میں دوسری جگہ موجود ہے۔ جیسا اس حدیث میں کہ ’’لم یبق من النبوۃ الا المبشرات‘‘ پس اس لحاظ سے اگر حضرت عائشہؓ نے کہہ دیا ہو کہ خاتم النبیین زیادہ جامع لفظ ہے۔ ’’لا نبی بعدہ‘‘ صرف اس کے ایک حصے کی تفسیر ہے تو مضائقہ نہیں۔ کیونکہ اس طرح حدیث صحیح کی مخالفت لازم نہیں آتی۔
مولوی صاحب کی یہ تاویل ان کی دیگر تاویلات کی طرح دلچسپ لیکن غیر نتیجہ خیز ہے۔ مولوی صاحب کا کہنا یہ ہے کہ آیت خاتم النبیین کی تفسیر کے ایک سے زیادہ پہلو ہیں۔ ایک پہلو تو یہ ہے کہ رسول کریمﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ لیکن ایک دوسرا پہلو یہ ہے کہ حضورﷺ کے بعد بھی نبوت کا ایک حصہ قائم رکھاگیا ہے اور یہ حصہ مبشرات ہے۔ تو گویا نبوت قطعی طور پر بند نہیں ہوئی۔ کیونکہ مبشرات کا حامل بھی بہرحال ایک حد تک نبی ہوگا۔ اس طرح مولوی صاحب کے نزدیک ختم نبوت کے ایک معنی تو یہ ہیں کہ اب کوئی نبی نہیں آسکتا اور دوسرے معنی یہ ہیں کہ نبی