سوم… ’’اے مریم (آدم کی جگہ مریم) تو مع اپنی دوستوں کے بہشت میں داخل ہو۔‘‘ (کشتی نوح ص۴۵، خزائن ج۱۹ ص۴۸)
بیوی پھر رہ گئی۔
چہارم… ’’اے مریم! تو اور تیرے دوست اور تیری بیوی بہشت میں داخل ہو۔‘‘
(اربعین نمبر۲ ص۱۷، خزائن ج۱۷ ص۳۶۴)
بیوی پھر آگئی۔ لیکن یہ عجیب قسم کی مریم ہے۔ جس کی بیوی بھی ہے؟
پنجم… ’’میں تو ام (جوڑا) پیدا ہوا تھا۔ میرے ساتھ ایک لڑکی تھی۔ جس کا نام جنت تھا اور یہ الہام کہ یا آدم اسکن… جو آج سے بیس برس پہلے براہین کے صفحہ۴۹۶ میں درج ہے۔ اس میں جو جنت کا لفظ ہے۔ اس میں ایک لطیف اشارہ ہے کہ وہ لڑکی جو میرے ساتھ پیدا ہوئی اس کا نام جنت تھا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵۶، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
ششم… ’’یا آدم سکن انت وزوجک الجنۃ یا مریم اسکن یا احمد اسکن‘‘ اس جگہ تین جگہ زوج کا لفظ آیا ہے اور تین نام اس عاجز کے رکھے گئے ہیں۔ پہلا نام آدم یہ وہ ابتدائی ہے جب کہ خداتعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے اس عاجز کو روحانی وجود بخشا۔ اس وقت پہلی زوجہ کا ذکر فرمایا۔ پھر دوسری زوجہ کے وقت میں مریم نام رکھا۔ کیونکہ اس وقت مبارک اولاد دی گئی۔ جس کو مسیح سے مشابہت ملی اور تیسری زوجہ جس کی انتظار ہے۔ اس کے ساتھ احمد کا لفظ شامل کیاگیا۔ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۴، خزائن ج۱۱ ص۳۳۸)
لیکن تیسری زوجہ کا انتظار آخر تک انتظار ہی رہا تو ملاحظہ فرمالیا۔آپ نے کہ مرزاقادیانی کے ہاں قرآنی معارف کا ذخیرہ کس قسم کا تھا؟
نشانات
نشانات سے مراد مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں قبول شدہ دعائیں اور آپ کی بعثت کے متعلق دوسروں کے کشف وغیرہ ہیں۔ آپ کو خدائی تائید کے متعلق اس قدر یقین تھا کہ بارہا مخالفین سے کہا۔ ’’اے میرے مخالف الرائے مولویو… مجھے یقین دلایا گیا ہے کہ اگر آپ لوگ مل جل کر یا ایک ایک آپ میں سے ان آسمانی نشانوں میں میرا مقابلہ کرنا چاہیں جو اولیاء الرحمن کے لازم حال ہوا کرتے ہیں تو خدا تمہیں شرمندہ کرے گا اور تمہارے پردوں کو پھاڑے گا اور اس وقت تم دیکھو گے کہ وہ میرے ساتھ ہے۔ یاد رکھو کہ خدا صادقوں کا مددگار ہے۔‘‘
(ازالہ ص آغاز ، خزائن ج۳ ص۱۲۰)