کرنا مخالفین اور پیروؤں دونوں سے بے انصافی تھی۔ انصاف کا تقاضہ یہ تھا کہ وہ مخالفین سے معذرت چاہتے اور کہتے۔ آپ لوگ یہ کہنے میں راستی پر تھے کہ میں مدعیٔ نبوت ہوں اور اس بارے میں میری طرف سے تردید میری غلط فہمی پر مبنی تھی۔ اسی طرح تمام مریدوں کو بھی اصل صورتحال سے صاف صاف الفاظ میں باخبر کرنا چاہئے تھا۔ ان لوگوں نے مرزاقادیانی کی بیعت ان کو مجدد سمجھ کر کی تھی۔ اس صورت میں ضروری تھا کہ ان مریدوں کو مزید غلط فہمی میں نہ رہنے دیا جاتا۔ بلکہ ان سے دوبارہ بیعت لی جاتی تاکہ لوگ سمجھ سوچ کر جماعت میں داخل ہوتے۔
کہا جاتا ہے کہ رسالہ (ایک غلطی کا ازالہ ص۲، خزائن ج۱۸ ص۲۰۶) میں مرزاقادیانی نے اپنے منصب کی نسبت عقیدہ کی تبدیلی کا اعلان کر دیا تھا۔ لیکن جب ہم اس رسالہ کو دیکھتے ہیں تو اس میں اس طرح کا کوئی اعلان نہیں ملتا۔ بلکہ اس میں مرزاقادیانی نے اشارۃً بھی اپنے عقیدہ کی تبدیلی کا ذکر نہیں کیا ہے اور نہ کہیں اپنی سابقہ غلطی ہی کا اعتراف ہے۔ اس کے برعکس مرزاقادیانی اس رسالے میں اس غلطی کے لئے بھی اپنے مریدوں کو ہی قصوروار ٹھہراتے ہیں۔ چنانچہ یہ رسالہ ان الفاظ سے شروع ہوتا ہے۔
’’ہماری جماعت میں بعض صاحب جو ہمارے دعویٰ اور دلائل سے کم واقفیت رکھتے ہیں۔ جن کو نہ بغور کتابیں دیکھنے کا اتفاق ہوا اور نہ وہ ایک معقول مدت تک صحبت میں رہ کر اپنے معلومات کی تکمیل کر سکے۔ وہ بعض حالات میں مخالفین کے کسی اعتراض پر ایسا جواب دیتے ہیں کہ جو سراسر واقعہ کے خلاف ہوتا ہے۔ اس لئے باوجود اہل حق ہونے کے ان کو ندامت اٹھانی پڑتی ہے۔ چنانچہ چند روز ہوئے کہ ایک صاحب پر ایک مخالف کی طرف سے یہ اعتراض پیش ہوا کہ جس سے تم نے بیعت کی ہے وہ نبی اور رسول ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اس کا جواب محض انکار کے الفاظ سے دیا گیا۔ حالانکہ ایسا جواب صحیح نہیں ہے۔‘‘
کیا یہ صریح ظلم نہیں کہ مصنف خود تو اپنی کتب کا مطلب نہ سمجھتا ہو اور قارئین سے توقع رکھی جائے کہ وہ اس حقیقت سے آگاہ ہوں جو ابھی وہ بطن مصنف میں بھی موجود نہیں؟ مریدوں کی غلطی کی توجہ تو مرزاقادیانی نے بتادی۔ کیا ان کی اپنی غلطی بھی اس وجہ سے تھی کہ انہیں (اپنی) کتابیں بغور دیکھنے کا اتفاق نہ ہوا تھا اور اپنی صحبت میں رہ کر معلومات کی تکمیل نہ کرسکے تھے؟
۱۰… عقیدے کی تبدیلی کے اعلان سے قطع نظر سوال یہ ہے کہ کیا فی الواقع مرزاقادیانی نے اپنے منصب کے متعلق اپنے دعویٰ اور عقیدہ میں کوئی تبدیلی کی بھی تھی؟ یہ سوال ذرا پیچیدہ ہے اور اس کو دوٹوک جواب نہیں دیا جاسکتا۔ کوئی ایسا سال یا وقت متعین نہیں ہوسکتا