لائیں اور ان کے دعویٰ کو سچا مان کر ان کی جماعت میں شامل ہو جائیں۔ آخر اس دعوت اور مطالبے سے ان کی مراد کیا تھی؟ اپنی نبوت پر ایمان لانے کی دعوت تو ہو ہی نہیں سکتی تھی۔ کیونکہ اس وقت خود مرزاقادیانی اپنے آپ کو نبی نہ سمجھتے تھے۔ غیر نبی مجدد یا محدث وغیرہ ماننے سے لوگوں کو کچھ فائدہ نہ ہوسکتا تھا۔ کیونکہ بعد کی وضاحت کے مطابق یہ منصب مرزاقادیانی کی حیثیت کو صحیح طور سے ظاہر نہیں کرتے۔ اس کے باوجود مرزاقادیانی اس تمام عرصے میں بڑی تحدی سے بیان کر رہے تھے کہ دنیا پر طاعون، زلزلوں اور دیگر آفات کی صورت میں جو عذاب نازل ہورہے ہیں۔ ان کی وجہ محض یہ ہے کہ مخلوق نے مرزاقادیانی کے دعویٰ سے انکار کیا ہے اور یہ کہ اس طرح کے اور ان سے بڑھ کر عذاب آتے رہیںگے۔ یہاں تک کہ لوگ ایمان لے آئیں۔ گویا لوگ اس دعویٰ کے انکار سے عذاب میں مبتلا کئے جارہے تھے۔ جس کو مدعی خود بھی نہ سمجھتا تھا۔
۷… اس عرصے میںمرزاقادیانی کے مخالفین ان پر کفر کا فتویٰ اس بناء پر لگا رہے تھے کہ ان کے کہنے کے مطابق مرزاقادیانی نبوت کے مدعی اور عقیدۂ ختم نبوت کے منکر تھے۔ اس کے جواب میں مرزاقادیانی باربار اعلان کرتے ہیں کہ مخالفین ان پر بلاوجہ غلط الزام لگارہے ہیں۔ حالانکہ مرزاقادیانی کا عقیدہ اجماع امت کے بالکل مطابق ہے اور وہ ہرگز نبوت کے مدعی نہیں ہیں۔ مثلاً کے طور پر مرزاقادیانی کی کتاب (حمامتہ البشریٰ ص۹، خزائن ج۷ ص۱۸۵) کے دو اقتباس اور ان کا ترجمہ ملاحظہ ہو۔
الف… ’’ویقولون ان ہذا الرجل لا یؤمن بالملائکہ ونزلہم وصعودہم ویحسب الشمس والقمر والنجوم اجسام الملائکہ ولا یعتقد بان محمداًﷺ خاتم الانبیاء ومنتہی المرسلین لا نبی بعدہ وھو خاتم النبیین۰ فہذا کلہا مفتریات وتحریفات۰ سبحان ربی۰ ماتکلمت مثل ہذا ان ہو الاکذب۰ واﷲ لیعلم انہم من الدجالین‘‘ اور (یہ لوگ) کہتے ہیں کہ یہ شخص فرشتوں اور ان کے نزول وصعود کو نہیں مانتا اور خیال کرتا ہے کہ سورج اور چاند اور ستارے فرشتوں کے اجسام ہیں اور یہ اس بات پر بھی اعتقاد نہیں رکھتا کہ محمدﷺ انبیاء اور مرسلین کے خاتم ہیں۔ حالانکہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اور وہ خاتم النبیین ہیں۔ یہ سب باتیں محض مفتریات اور تحریفات ہیں۔ میرا رب پاک ذات ہے۔ میں نے اس طرح کی کوئی بات نہیں کی۔ یہ بات (میری طرف منسوب کرنا) محض جھوٹ ہے اور اﷲ جانتا ہے کہ یہ لوگ دجالین ہیں۔
ب… ’’ومن اعتراضات المکفرین انہم قالوا ان ہذا الرجل