۲… اور اگر مرزاقادیانی کی استعداد کا نقص نہیں ہے۔ بلکہ وحی کے الفاظ ہی مبہم اور ذومعنی تھے تو اس میں خدا کے پیش نظر کون سی مصلحت تھی۔ (اس بارے میں مرزاقادیانی کی ذاتی مصلحت تو آسانی سے سمجھ میں آسکتی ہے) کیا خدا واضح الفاظ استعمال کرنے پر قدرت نہ رکھتا تھا؟ یا کیا اس کی یہ غرض ہوسکتی تھی کہ اس کا اپنا مامور ہی اس کی بات کو نہ سمجھ سکے۔
۳… اس صورت میں یہ بھی ماننا پڑتا ہے کہ باوجود اس کے کہ خدا کو معلوم تھا کہ میرا مخاطب میری بات نہیں سمجھ رہا۔ لیکن اس نے اپنے بندے کو غلطی سے آگاہ کرنا مناسب نہ سمجھا۔ اس میں کیا مصلحت تھی؟
۴… کہا گیا ہے کہ یہ ایک اجتہادی غلطی تھی اور یہ کہ ایک نبی کو بھی اس طرح کی غلطی لگنا ممکن ہے ہوسکتا ہے کہ احمدیوں کے علاوہ بھی مسلمانوں کا کوئی فرقہ اس کا قائل ہو۔ لیکن ہم اس کو ایک بالکل بے بنیاد تصور خیال کرتے ہیں۔ اگر مرزاقادیانی کو اپنا مقام خود تجویز کرنا تھا تو اجتہاد بھی برتا جاسکتا ہے اور اجتہادی غلطی بھی ممکن ہے۔ لیکن اگر خدا نے مرزاقادیانی کو کسی مقام پر کھڑا کیا تھا تو اس میں مرزاقادیانی کے اجتہاد کا کیا سوال ہے؟
۵… پھر یہ غلطی رفع کس طرح ہوئی؟ مرزاقادیانی کے اپنے ذہن نے تو انہیں درست نتیجے پر نہ پہنچایا اور وہ اپنے منصب کی نسبت اپنے ہی الہامات کے درست معانی سمجھنے سے قاصر رہے۔ اب یہ تو ہوسکتا تھا کہ خدا اپنے کلام سے مرزاقادیانی کی غلطی دور کرتا اور ایسی صاف اور واضح وحی کے ذریعہ ان کو اپنے مقام سے آگاہ کردیتا کہ شک وشبہ کی کوئی گنجائش باقی نہ رہتی۔ لیکن یہ نہیں ہوا۔ بلکہ واقعہ یہ ہے کہ ۱۹۰۲ء کے بعد مرزاقادیانی کے بیان کے مطابق انہیں یہ کم وحی ہوئی۔ اس سال کے بعد کی کتب میں بیشتر الہامات وہی ہیں۔ جو اس سے پہلے کی کتب میں شائع ہوچکے تھے۔ اکثر وہ ہیں جو مرزاقادیانی کی سب سے پہلی تصنیف براہین احمدیہ میں بھی شامل ہیں۔ تو پھر ظاہر یہ ہوا کہ جن الہامات کی نسبت پہلے مرزاقادیانی کا اپنا اجتہاد یہ تھا کہ ان کی بناء پر یہ دعویٰ نہیں کیا جاسکتا کہ خدا نے انہیں نبی مقرر کیا ہے۔ انہی کے متعلق مرزاقادیانی کی رائے (بغیر کسی الہام کی مدد کے) یہ ہوگئی کہ ان سے دعویٰ نبوت لازم ہوجاتا ہے۔ اس صورت میں کیا یہ ممکن نہیں کہ مرزاقادیانی کی پہلی رائے ہی درست ہو؟ اور اس کو بدلنے میں انہیں غلطی لگی ہو۔ پہلی رائے کی غلطی پر آگاہ ہونے میں انہیں تیس سال لگے۔ ممکن ہے اگر اتنا ہی عرصہ مزید ان کی زندگی وفا کرتی تو دوسری رائے کی غلطی بھی ان پر واضح ہو جاتی۔
۶… شروع ہی سے مرزاقادیانی لوگوں کو دعوت دیتے آئے تھے کہ ان پر ایمان