پہلی صورت میں مشابہت تو مرزاقادیانی نے نہایت آسانی سے ثابت کر دی۔ فرماتے ہیں: ’’پس جیسا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یشوع بن نون سے مشابہت تھی۔ یہاں تک کہ نام میں بھی تشابہ تھا۔‘‘ (تحفہ گولڑویہحاشیہ ص۶۱، خزائن ج۱۷ ص۱۸۹)
یہ اور بات ہے کہ ان دو اصحاب میں سوائے اس نام کے تشابہ کے اور کوئی وجہ مماثلت موجود نہیں ہے۔ لیکن مرزاقادیانی کی دلیل یہ معلوم ہوتی ہے کہ جب نام تک میں تشابہ ہے تو باقی امور کی تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں۔
اس کے بعد مرزاقادیانی نے وہ امور بتائے ہیں۔ جن کی وجہ سے انہیں حضرت ابوبکرؓ سے مشابہت حاصل ہے۔ مثلاً یہ کہ: ’’ابوبکرؓ کو خدا نے سخت فتنہ اور بغاوت اور مفتریوں اور مفسدوں کے عہد میں خلافت کے لئے مقرر کیا تھا۔ ایسا ہی مسیح موعود اس وقت ظاہر ہوا۔ جب کہ تمام علامات صغریٰ کا طوفان ظہور میں آچکا تھا اور کچھ کبریٰ میں سے بھی۔ دوسری مشابہت یہ جیسا کہ خدا نے حضرت ابوبکرؓ کے وقت میں خوف کے بعد امن پیدا کر دیا۔ ایسا ہی مسیح موعود کے وقت میں ہوگا۔ ایسا ہی جس طرح شیعہ لوگ حضرت ابوبکرؓ کی تکفیرکرتے ہیں۔ ایسا ہی مسیح موعود کی تکفیر بھی کی جائے گی۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ حاشیہ ص۶۱، خزائن ج۱۷ ص۱۸۹)
تو یہ ثابت ہوگیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو یشوع بن نون سے مماثلت ہے اور مرزاقادیانی کو حضرت ابوبکرؓ سے۔ اس کے بعد مرزاقادیانی اپنی دلیل کے آخری حصہ کو پیش کرتے ہیں۔ استدلال کا یہ آخری حصہ اس قابل ہے کہ مرزاقادیانی کے اپنے الفاظ میں ہی نقل کیا جائے۔
’’چونکہ ہم اکمل اور اتم طور پر ثابت کر چکے ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ، مسیح موعود سے مشابہت رکھتے ہیں اور دوسری طرف یہ بھی ثابت ہوگیا کہ حضرت ابوبکرؓ، حضرت یوشع بن نون سے مشابہت رکھتے ہیں اور حضرت یوشع بن نون اس قاعدہ کی رو سے جو دائرہ کا اوّل نقطہ دائرہ کے آخر نقطہ سے اتحاد رکھتا ہے۔ حضرت عیسیٰ ابن مریم سے مشابہت رکھتے ہیں تو اس سلسلۂ مساوات سے لازم آیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اسلام کے مسیح موعود سے جو شریعت اسلامیہ کا آخری خلیفہ ہے۔ مشابہت رکھتے ہیں۔ کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام حضرت یشوع بن نون سے مشابہ ہیں اور حضرت یشوع بن نون حضرت ابوبکرؓ سے مشابہ اور پہلے ثابت ہوچکا ہے کہ حضرت ابوبکر اسلام کے آخری خلیفہ یعنی مسیح موعود سے مشابہ ہیں تو اس سے ثابت ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اسلام کے آخری خلیفہ سے جو مسیح موعود ہے مشابہ ہیں۔ کیونکہ مشابہ کا مشابہ مشابہ ہوتا ہے۔ مثلاً اگر خط