کتاب الجنائز |
|
اِرشاد فرمایا:میرے پاس سے کھڑے ہوجاؤ۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: مِنَ السُّنَّةِ تَخْفِيفُ الْجُلُوسِ وَقِلَّةُ الصَّخَبِ فِي الْعِيَادَةِ عِنْدَ الْمَرِيضِ قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا كَثُرَ لَغَطُهُمْ وَاخْتِلَافُهُمْ: «قُومُوا عَنِّي»۔(مشکوۃ المصابیح:1589) حضرت انس بن مالکنبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتے ہیں :افضل عیادت اونٹنی کے دو مرتبہ دودھ دوہنے کے درمیانی وقفہ کے بقدر ہے۔الْعِيَادَةُ فُوَاقُ نَاقَةٍ۔(شعب الایمان:8786) اونٹنی کا دودھ دوہنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ پہلےتھوڑا سا دود نکالنے کے بعد پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور بچوں کو تھنوں سے لگادیتے ہیں تاکہ دودھ خوب اچھی طرح اتر جائےاور اس کے بعد فورا دوبارہ دودھ نکالنا شروع کردیتے ہیں،اِس طرح کرنے سے دودھ زیادہ مقدار میں حاصل ہوتا ہے۔ اِس دوسری مرتبہ دودھ دوہنے میں بہت کم وقفہ کیا جاتا ہے ،نبی کریمﷺنے عیادت کی مقدار کو اُس وقفہ کی مقدار کے برابر قرار دے کر عیادت کا افضل طریقہ بیان فرمایا ہے۔ مشہور تابعی حضرت سعید بن المسیّبسے مرسلاً مروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:سب سے افضل عیادت وہ ہے جس میں(مریض کے پاس)سے جلدی اُٹھ جایا جائے ۔أَفْضَلُ الْعِيَادَةِ سُرْعَةُ الْقِيَامِ۔(شعب الایمان:8785) اجر و ثواب کے اعتبار سے سب سے افضل عیادت وہ ہے جس میں مریض کے پاس سے جلدی اُٹھ جایا جائے۔أفْضَلُ الْعِيَادَة أجْراً سُرعة الْقِيَام مِن عِنْد المْرَيْض۔(کنز العمال:25153) ایک حدیثِ مرفوع میں ہے: سب سے زیادہ اجر و ثواب کا باعث بننے والی عیادت وہ ہے جو سب سے ہلکی ہو اور تعزیت ایک ہی مرتبہ ہوتی ہے۔أَعْظَمُ الْعِيَادَةِ أَجْرًا أَخَفُّهَا وَالتَّعْزِيَةُ مَرَّة۔(مسند البزار:2/255)