کتاب الجنائز |
|
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:اللہ تعالیٰ اُس پر رحم فرمائے جو صبح کی نماز پڑھ کر اللہ کی رضاء و خوشنودی اور آخرت کے (بہترین انجام اور ثواب)کے حصول کیلئےکسی مریض کی عیادت کرنے کیلئے جائے تو اللہ تعالیٰ اُس کیلئے ہر قدم کےبدلے ایک نیکی لکھ دیتے ہیں،ایک گناہ معاف کردیتے ہیں اور جب وہ مریض کے پاس بیٹھتا ہے تو اجر و ثواب (کے سمندر)میں غرق ہوجاتا ہے۔رَحِمَ اللهُ رَجُلًا صَلَّى الْغَدَاةَ، ثُمَّ خَرَجَ يَعُودُ مَرِيضًا يُرِيدُ بِهِ وَجْهَ اللهِ، وَالدَّارَ الْآخِرَةِ، يَكْتُبُ اللهُ لَهُ بِكُلِّ قَدَمٍ حَسَنَةً، وَيَمْحُو عَنْهُ سَيِّئَةً، فَإِذَا جَلَسَ عِنْدَ الْمَرِيضِ غَرِقَ فِي الْأَجْرِ۔(شعب الایمان :8748) سوار ہوکر عیادت کرنے کا ثبوت: نبی کریم ﷺ ایک گدھے پر سوار ہوئے جس کے پالان پر فدک کی چادر تھی اور حضرت اسامہ کو آپ نے اپنے پیچھے بٹھایا ہوا تھا، جنگ بدر سے پہلے حضرت سعد بن عبادہ کی عیادت کو نکلے۔عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ عَلَى حِمَارٍ، عَلَيْهِ قَطِيفَةٌ فَدَكِيَّةٌ، وَأُسَامَةُ وَرَاءَهُ، يَعُودُ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ فِي بَنِي حَارِثِ بْنِ الخَزْرَجِ، قَبْلَ وَقْعَةِ بَدْرٍ۔(بخاری:6207) پیدل عیادت کیلئے جانے کا ثبوت: حضرت جابر بن عبد اللہ فرماتے ہیں کہ میں ایک دفعہ بیمار ہوا تو نبی کریمﷺاورحضرت ابوبکر صدیقمیرے پاس عیادت کیلئے پیدل تشریف لائے۔مَرِضْتُ مَرَضًا، فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، وَأَبُو بَكْرٍ، وَهُمَا مَاشِيَانِ۔(بخاری:5651)