کتاب الجنائز |
|
اُس کیلئےایک باغ مقرر ہوجاتا ہے۔مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَعُودُ مُسْلِمًا غُدْوَةً إِلَّا صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ حَتَّى يُمْسِيَ، وَإِنْ عَادَهُ عَشِيَّةً إِلَّا صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ حَتَّى يُصْبِحَ، وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الجَنَّةِ۔(ترمذی:969) ایک اور روایت میں فرشتوں کا اِستغفار کی دعاء کرنا مذکو ر ہے۔چنانچہ مروی ہے:کوئی شخص کسی مریض کی عیادت کیلئے شام کو نکلے تو اُس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے بھی نکلتے ہیں،جو اُس کیلئے صبح ہونے تک اِستغفار کرتے رہتے ہیں،اوراُس کیلئے جنّت میں ایک باغ مقرر ہوجاتا ہے،اور جو صبح کے وقت عیادت کیلئے آئے تو اُس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نکلتے ہیں ،جو اُس کیلئے شام ہونے تک اِستغفار کرتے رہتے ہیں،اور اُس کیلئے جنّت میں ایک باغ مقرر ہوجاتا ہے۔مَا مِنْ رَجُلٍ يَعُودُ مَرِيضًا مُمْسِيًا، إِلَّا خَرَجَ مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ حَتَّى يُصْبِحَ، وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ، وَمَنْ أَتَاهُ مُصْبِحًا، خَرَجَ مَعَهُ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَسْتَغْفِرُونَ لَهُ حَتَّى يُمْسِيَ، وَكَانَ لَهُ خَرِيفٌ فِي الْجَنَّةِ۔(ابوداؤ:3098) ایک روایت میں صبح سے شام تک کے بجائے پورے دن یعنی چوبیس گھنٹے ستر ہزار فرشتوں کا دعاء کرنا بھی منقول ہے ، چنانچہ مَروی ہےکہ :بے شک اللہ تعالیٰ بیمار کی عیادت کرنے والے پر اُسی وقت سے جس وقت وہ عیادت کیلئے جائے ،ستر ہزار فرشتوں کو مقرر فرمادیتےہیں جو اگلے دن اُسی وقت تک اُس عیادت کرنے والے کیلئے رحمت کی دعاء کرتے رہتے ہیں۔إنَّ اللهَ يُوكِّلُ بِعَاِئدِ السَّقِيْمِ مِنَ السَّاعَةِ الَّتِي تَوَجَّهَ إِلَيْهِ فِيْهَا سَبْعِيْنَ أَلْفَ مَلَكٍ يُصَلُّونَ عَلَيْهِ إِلىٰ مِثْلِهَا مِنَ الْغَدِ۔(کنز العمال:25126)