کتاب الجنائز |
|
غَائِبٌ عَنْهَا، أَيَنْفَعُهَا شَيْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا؟ قَالَ:«نَعَمْ»،قَالَ: فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِيَ المِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا۔(بخاری:2756) حضرت عائشہبیان کرتی ہیں کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آئےاور دریافت کیا: یا رسول اللہ! میری والدہ اچانک فوت ہو گئیں اور وہ کوئی وصیت نہ کر سکیں، میرا گمان ہے کہ وہ اگر بات کر پاتیں تو (ضرور) صدقہ کرتیں، (مجھے یہ بتائیے! کہ) اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں توکیا انہیں اجر ملے گا، ؟ آپ ﷺنے فرمایا: ہاں۔عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّ أُمِّيَ افْتُلِتَتْ نَفْسَهَا وَلَمْ تُوصِ، وَأَظُنُّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ، أَفَلَهَا أَجْرٌ، إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا؟ قَالَ:«نَعَمْ»۔(مسلم:1004) حضرت ابوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا: میرے والد وفات پاگئے، انہوں نے مال چھوڑا ہے، لیکن وصیت نہیں کی۔ کیا اگر میں اُن کی جانب سے صدقہ کروں تو اُن (کے گناہوں)کیلئے کفارہ بن جائےگا؟آپﷺ نے فرمایا:ہاں۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَبِي مَاتَ وَتَرَكَ مَالًا، وَلَمْ يُوصِ، فَهَلْ يُكَفِّرُ عَنْهُ أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهُ؟ قَالَ: «نَعَمْ»۔(مسلم:1630) حضرت حنش کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علی کو دیکھا کہ وہ مینڈھوں کی قربانی کرتے ہیں، میں نے عرض کیا: یہ کیا؟ فرمایا کہ: رسول اللہ ﷺ نے مجھے وصیت فرمائی تھی کہ میں آپ کی طرف سے قربانی کیا کروں، سو میں آپ کی طرف سے قربانی کرتا ہوں۔عَنْ حَنَشٍ، قَالَ: رَأَيْتُ عَلِيًّا يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ