۵… مرزاقادیانی اپنے مکاشفات کے سلسلہ میں لکھتے ہیں: ’’ایک فرشتہ کو میں نے بیس برس کے نوجوانوں کی شکل میں دیکھا۔ صورت اس کی مثل انگریزوں کے تھی اور میز کرسی لگائے ہوئے بیٹھا ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ آپ بہت ہی خوبصورت ہیں۔ اس نے کہا کہ ہاں میں درشنی آدمی ہوں۔‘‘ (تذکرہ مجموعہ الہامات ومکاشفات ص۳۰،۳۱ طبع اوّل دسمبر ۱۹۳۵ئ)
۶… ایک الہام یہ بھی ہے: ’’۳۲، ۲۸، ۲۷، ۱۴، ۳، ۲۷، ۲، ۲۹، ۲، ۲۸، ۱، ۲۳، ۱۵، ۱۱۔‘‘ (البشریٰ جلد دوم ص۱۷)
آپ یہ نہ کہئے کہ یہاں کوئی طباعت کی غلطی ہے یا کچھ چھپنے سے رہ گیا ہے۔ بالکل نہیں۔ الہام ہی ایسا ہے۔
۷… مرزاقادیانی اپنی کتاب (حقیقت المہدی ص۱۸، خزائن ج۱۴ ص۴۴۴) پر لکھتے ہیں: ’’میں نے (ایک رؤیا میں) دیکھا کہ کسی نے مجھ سے درخواست کی ہے کہ اگر تیرا خدا قادر خدا ہے تو اس سے درخواست کر کہ یہ پتھر جو تیرے سر پر ہے۔ بھینس بن جائے۔ تب میں نے دیکھا کہ ایک وزنی پتھر میرے سر پر ہے۔ جس کو کبھی میں پتھر اور کبھی لکڑی خیال کرتا ہوں۔ تب میں نے یہ معلوم کرتے ہی اس پتھر کو زمین پر پھینک دیا۔ پھر بعد اس کے میں نے جناب الٰہی میں دعاء کی کہ اس پتھر کو بھینس بنادیا جائے اور میں اس دعاء میں محو ہوگیا۔ جب بعد اس کے میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہ پتھر بھینس بن گیا۔‘‘
۸… مرزاقادیانی کے مجموعہ الہامات میں ایک الہام (رؤیا) یہ بھی ہے کہ انہوں نے فرمایا: ’’ہم ایک جگہ جارہے ہیں۔ ایک ہاتھی دیکھا۔ اس سے بھاگے اور ایک اور کوچہ میں چلے گئے۔ لوگ بھی بھاگے جاتے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ ہاتھی کہاں ہے۔ لوگوں نے کہا کہ وہ کسی اور کوچہ میں چلاگیا ہے۔ ہمارے نزدیک نہیں آیا۔ پھر نظارہ بدل گیا۔ گویا گھر میں بیٹھے ہیں۔ قلم پر میں نے دونوک لگائے ہیں جو ولایت سے آئے ہیں۔ پھر میں کہتا ہوں۔ یہ بھی نامرد ہی نکلا۔ اس کے بعد الہام ہوا۔ ’’ان اﷲ عزیز ذوانتقام!‘‘
(تذکرہ مجموعہ الہامات ومکاشفات ص۵۰۴، طبع سوم)
۹… ایک مکاشفہ میں فرماتے ہیں: ’’ایک روز کشفی حالت میں ایک بزرگ صاحب کی قبر پر دعائیں مانگ رہا تھا اور وہ بزرگ ہر ایک دعا پر آمین کہتے جاتے تھے۔ اس وقت خیال ہوا کہ اپنی عمر بھی بڑھالوں۔ تب میں نے دعاء کی کہ میری عمر پندرہ سال اور بڑھ جائے۔ اس پر اس بزرگ نے آمین نہ کہی۔ تب اس صاحب بزرگ سے بہت کشتم کشتا ہوا۔ تب اس