حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
باب:(۵) اخلاقیات ونفسیات حُسنِ اعضاء سے جمالِ کردارتک بہت ہی پیاری کہانی، تبسّم و تفکّر کا اِمتزاج ،خو بصورت خواب، حُسنِ معاشرت ،حُسنِ نام اور قلبی طہارت کی اگر کوئی بات کر سکتے ہیں تو صرف حضرت مُحمّد ﷺہی ہوسکتے ہیں ،وہ اللہ کے پیدا کردہ حُسنِ کائنات سے گھنٹوں محظوظ ہوتے اور اپنے مبارک و لائقِ تقلید اسوئہ حسنہ سے لوگوں کو اس طرف توجہ دلاتے رہے کہ وہ مظاہرِ قدرت کی خوش منظری میں اپنے اللہ کی معرفت حاصل کریں اور کچھ نہیں تو اپنی ذات میں ہی غور کریں کہ اللہ نے اسے اپنی قدرت کا شاہکار بنایاہے ؎ اللہ یہ رنگینیٔ دامانِ سخن شفق خوں تخیّل ہے بعنوانِ سخن کچھ اسی قسم کے مناظرِحُسن کی باتیں اس باب میں ہیں جن کانقش سطورِ بالامیں ہے ۔(۵۱)رسولِ خدااورنشاط و انبساط کے فرحت انگیز مناظر: زندگی فر حتوں ،خوشیوں ،ہنسی ،غمی ،تفکّرات ،سنجیدگی اور متانت سے مرکّب ہے ، ان میں سے کسی ایک عنصر کی زیادتی ہو جائے تو حیاتِ انسانی میں ناہمواری نظرآتی ہے ، فطرت کے ان اصولوں کے مطابق اللہ نے انسانوں کو جو سب سے بڑے اور آخری رہبر دیے ہیں وہ ایک وقت مرنے کے بعد قبر و حشر کے مُتعلّق سوچوں میں منہمک دکھائی دیے تو دوسرے وقت اپنے ماننے والوں کے درمیان انتہائی اہم معاملات میں مشورے کرتے دیکھے گئے