حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
خواتین کے لیے ہر رنگ اور ہر کام کے خوش منظر ملبوسات: سب سے پہلے یہ وضاحت ضروری ہے،کہ سیدنا محمّد رسول اللہ ﷺکی ذاتِ گرامی کے ذوق کے مطابق کوئی مجبوری نہ ہو تو عورت کو خوش لباس اور خوش منظر رہنا چاہیے ،خاوند کے سامنے خُصوصاًاورعام حالات میں عُموماًمسلمان عورت کو ہر رنگ کے خوبصورت لباس کی اجازت ہے ۔مطلع ایمان، مظہرِعرفان حُضور ﷺکی پوری زندگی کے اعمال واخلاق اور اقوال پر نظر کی جائے تو معلوم ہوتاہے کہ زیبائش و آرائش کی جتنی اجازت اسلام نے خاتون کو دی ہے اتنی مرد کونہیں دی ،سونا چاندی مر د کے لیے ناجائز عورت کے لیے جائز، لباسوں کے سرخ رنگ کی مرد کو اجازت نہیں ،عورتوں کو ہر رنگ کے ملبوسات پہننے کی اجازت ہے (بشر طیکہ دیگر شرائط اس میں پائی جائیں ) ؎ ہے رنگِ لالہ وگل ونسریں جُداجُدا ہر رنگ میں بہار کا اثبات چاہیے ایک دن حضور ﷺعورت کے لیے احرام کی پابندیاں شمار کروارہے تھے ، آپ نے حج یا عمرہ والی خواتین کو دستانے ،نقاب ،ورس اور زعفران سے رنگے لباس سے بھی منع فرمایا، ساتھ ہی فر مادیا کہ جب حالتِ احرام سے نکل جائے تو’’وَلَتلْبَسْ بَعْدَذٰلِکَ مَااَحَبَّتْ مِنْ اَلْوَانِ الثِّیَابِ مُعَصْفرًااَوْخَزًّااَوْحُلْیاًاَوْسَرَاوِیْلَ اَوْقَمِیْصاًاَوْخُفّاً‘‘جو مختلف رنگوں کے کپڑے اُسے پسند ہوں وہ پہنے ،زعفران سے رنگے ہو ئے یاریشمی یازیورات ،شلوار قمیص یا موزہ یہ تمام چیزیں پہن سکتی ہے (42) ارشادِحبیب ﷺسے پتہ چلا کہ عورت ہر رنگ کاکپڑ ا ، زیور ، شلوار ، قمیص اور موزہ پہن سکتی ہے ۔لیجئے !یہ ہو گئی اجازت اور خوب پہنیں عورتیں اپنے پسندیدہ رنگ ،لیکن خیال رکھیں کہ کوئی ایسا رنگ اور لباس ایسی کی تراش و خراش نہ بن جائے جو مردوں جیسا ہو یا کسی غیر مسلم قوم کا مذہبی شعار ہو جیسے اظہارِ غم میں خاص طورپر سیاہ لباس ۔ان دنوں میں تو سیاہ لباس سے بچیں ،باقی دنوں میں خوب پہنیں ،اس کے لیے حضور ﷺنے ایسا نہیں کیا،اسی طرح ہندو،سکھ ،یہود و غیرہ کے مخصوص رنگ ان کے ایّام میں نہ پہنیں تا کہ مشابہتِ کفار نہ ہوبعض اوقات زینت اختیار نہ کرنا ہی اس وقت کاحسن ہوتاہے ،مثلاً:یہ تو سب کو پتہ ہے کہ عدّت کے دنوں میں کشش والے رنگوں اور ملبوسات و غیرہ سے بچنا چاہیے ، یہ اسی لیے ہے کہ ان دنوں میں سادگی ہی عورت کے مفاد میں ہے ،ایسے مخصوص حالات کے علاوہ ہر حالت میں عورت کو ہر قسم کے نقش و نگار ،تلّے،کڑھائی ،موتیوں اور شیشوں والے ملبوسات کا حق ہے ؎