حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
فطرت میں تھا ، رحمتِ دوعالم ﷺبچپن میں سیدہ حلیمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں تین چار سال کی عمر سے ایک مقررہ وقت میں وضو کیا کرتے تھے (11)اور بلوغت کی عمر کو پہنچنے سے پہلے غسل کی عادت ہوگئی تھی آپ ﷺفرمایا کرتے تھے :ابھی نزولِ وحی کا سلسلہ شروع نہیں ہوا تھا اور میں غسل بھی کرتاتھااور اس کی فطری افادیت سے واقف تھا (12)حضرت محمد ﷺکے عہدِ شباب میں لوگ طواف کے وقت بے لباسی کو معیوب نہیں سمجھتے تھے لیکن اس وقت بھی لوگوں کو لباس مہیا کیا تاکہ کعبۃاللہ کا طواف بے لباس نہ ہو(13)آپ ﷺکی نشوونما دینِ فطرت( اسلام) پر ہوئی جبکہ قریش کی فطرتِ انسانی مسخ ہوئی تو انہوں نے قبلہ کا طواف بغیر لباس شروع کر دیا ،اس کے بر خلاف اسلام نے اہلِ اسلام کووہی حکم دیا جو نبی علیہ السلام اپنے چالیس سالہ دورِحیات میں کرتے رہے فرمایا :’’یَا بَنِیْ آدَمَ خُذُواْ زِیْنَتَکُمْ عِندَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَّکُلُوْا وَاشْرَبُوْا وَلاَ تُسْرِفُواْ إِنَّہُ لاَ یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ ‘‘ (14)(اے اولاد ِآدم !لے لو اپنی آرائش ہر نماز کے وقت! کھائو او رپیو اور بیجاخرچ نہ کرو، اس کو خوش نہیں آتے بیجا خرچ کرنے والے ) یعنی اے انسانو!حضرت نبی محترم ﷺکی اتباع میں کھانا ،پینا ،پہننا اور صفائی و ملبوسات کے سارے کام فُضول خرچی نہیں عبادت شمار ہوتے ہیں اور جو اسبابِ زنیت اپنی مرضی سے اپنائو گے وہ گھاٹے کا سودا ہے ؎ ہم ننگِ خلائق یہ عجب ہے کہ نہیں ہیں اس عالمِ اسباب میں اسباب سے واقف(۳۶)غسلِ فرض کی اہمیت اور حُسْنِ جمعہ: سیدنا نبی محترم ﷺنہانے دھونے اور ستھرائی جسم و جاں کا بہت لحاظ رکھتے تھے ۔اور اپنی امت کو بھی اس کی ترغیب دی،انہوں نے فرمایا :جنبی (جن کو غسل کرنا واجب ہو )کے پاس فرشتے نہیں حاضر ہوتے (یعنی رحمت کے فرشتے اس وقت تک نہیں آتے )جب تک وہ غسل نہ کرلے (15)جب انسان بے غسل ہوجائے تو اس کے ہر بال کے نیچے جراثیم آجاتے ہیں ان سے نجات کے لیے اور فرشتوں کے قرب کا مستحق ہونے کے لیے غسل جلدی کرنا ضروری ہے اور اگر کبھی مجبوری ہو تب بھی آپ ﷺکا ایک اور طریقہ نمونے کے لیے موجود ہے : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ آپ ﷺرات کو بے غسل ہوتے (مجبوری میں فوراًغسل نہ کرسکتے )تو استنجاء اور وضو کر کے سو جایا کرتے تھے (16)شمائل جلد ۹۵میں ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نبی پاک ﷺنے فرمایا :اے میرے بیٹے ! جنابت کے غسل میں خوب مبالغہ کرو کہ ہربال کے نیچے جنابت (نا پاکی ) کا اثر رہتاہے ۔خادم ِرسول حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا :اے اللہ کے رسول!کس طرح غسل میں مبالغہ کروں ؟ آپ