حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ذوق جمال |
|
ترغیب ہے اور بڑے اجر وثواب کے وعدے ہیں جن کا تعلق حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ہے مثلا:فرمایا’’سُنّۃُ اَبِیکُمْ اِبْرَاہِیْمَ‘‘ (20) یہ (قربانی)تمہارے ابا حضرت ابراہیم علیہ السلام کا جاری کردہ طریقہ ہے ، اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اسوئہ حسنہ میں سے دس چیزوں کے متعلق اپنے نبی سیدّنا محمد کریم ﷺکے ذریعے امت کو یہ بتایا کہ یہ کام سب نبی کرتے آئے ہیں ، اور یہی دس کام وہ ہیں جن کے ذریعے اللہ نے آپ کا امتحان لیا اور ان میں کامیابی پر درجہ ٔ امامت عطاء فرمایا(21)وہ آج بھی اس اُمّت کے امام ہیں سیدنا محمد کریم ﷺان کے حوالے سے بھی بعض اعمال اپنی امّت کو بتایا کرتے تھے کہ وہ آئینہ قلب و جان ہیں ؎ آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشاکہیں جسے اَیسا کہاں سے لائوں کہ تجھ ساکہیں جِسے اب ان دس امور کا ذکر ہے جن کو ہر عقلمندانسان تسلیم کرتاہے :نبی ﷺنے نظافت و ستھرائی کے دس کام ایسے ارشاد فرمائے ہیں کہ جن پہ ہمیشہ سے ہی انسانیت اور خصوصاً شانِ نبوت متفق چلی آرہی ہے ،پہلے ان میں سے پانچ کا ذکر کیا جاتاہے ، جو عورتوں او ر مردوں میں مشترک ہیں (۱)قصُ الاَظفار:ناخن کاٹنا(۲)نتفُ الابِط: بغلوں کے بالوں کی صفائی (۳)حَلقُ العَانۃ /الاسْتحْداد:غیر ضروری بالوں کی صفائی (۴)السّواکُ:مسواک کرنا (۵)غَسْلُ البَرَاجِمِ:جوڑوں کو دھونا(22)باقی پانچ یہ ہیں :(۶)کلی کرنا اور منہ صاف کرنا (۷)ناک میں پانی ڈالنا اور اس کی صفائی کرنا (۸) مسواک کرنا (23)(۹)استنجاء(۱۰) لبوں کی صفائی (اورمردوں کی لیے ) (۱۱) داڑھی بڑھانا(24) الغرض یہ دس اور بعض روایتوں میں گیارہ افعال ’’دینِ فطرت ہیں ‘‘ جن کا تعلق انسانی زینت سے ہے ۔(۲۲)جمعہ و عیدین کے ایام فطری نظافت کے ہیں : (۱) غسل ،خوشبو ،لباس اور امو رِ فطرت کی انجام دہی کے لیے جمعہ کا دن مقرر کیا گیا ہے ، کہ ہفتہ میں ایک بار یہ کام ضرور کرلیں اور ناخن کاٹنے کے لیے ،بغلوں کی صفائی ،زیر ناف کی صفائی کے لیے جمعرات کادن ہے(25)(۲)ناخن ،غسل اورلباس کے لیے جمعہ کے دن کاذکر بھی ملتاہے (26)یہ سب کام اگر نمازِجمعہ سے پہلے کر لیے جائیں تو کمالِ نظافت کے ساتھ کمالِ ایمان بھی حاصل ہوجائے ۔ ؎ کہوں کیا میں اس کی صفاتِ کمال؟ کہ عقلِ کُل یاں پریشاں خیال علمائِ فقہ اسلامی نے کتابوں میں تشریح کی ہے کہ :(۱)مسواک ہر وضو میں کرنی چاہیے ، بلکہ سیرت کی کتابوں میں مسواک کا ذکر کھانے اور سونے کے بعد بھی ہے اور لکھا ہے کہ جب بھی منہ میں کوئی بو والی چیز مثلاً :لہسن ،پیاز